گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ کراچی سے ملنے والا اسلحہ فوج،پولیس اور رینجرز سے لڑنے کیلئے خریدا گیا ،یہ کس نے خرید ا تھا پتا لگا لیا ہے،سانحہ 12مئی میں ملوث ملزمان کو چوراہے پر لٹکائیں گے، چاہے ان کا تعلق کسی بھی جماعت سے ہونہیں چھوڑیں گے۔
ڈائو یونیورسٹی اوجھا کیمپس کے دورے کے موقع پرمیڈیا سے گفتگو میں گورنرسندھ نے انکشاف کیا کہ حکیم سعید قتل سے متعلق معلومات ملی ہیں ،اس پر کام کررہے ہیں ،حکیم سعید کو کس نے اور کیوں قتل کیا اس کا پتا چل رہا ہے،ان کے قتل کے پیچھے وہ لوگ ہیں جو پارسا بنتے تھے، اگر ثابت ہوگیا تو حکیم سعید کا کیس دوبارہ عدالت میں چلوائیں گے ۔
عشرت العباد نے مزید کہا کہ کراچی سے ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا اسلحہ پکڑا گیا،ایک تنظیمی کمیٹی تھی اس کے ذمےداروں کے نام سامنے آئے۔
گورنر سندھ نے سابق ناظم کراچی پر کھل کروارکیے اورکہا کہ سابق ناظم کراچی کو انتہائی گھٹیا ،کم ظرف اوربائی پولر شخص سمجھتا ہوں، انہوں نے مصطفیٰ کمال کو مشورہ دیا کہ وہ اوجھا کیمپس آئیں،یہاں ان کا علاج ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کسی کو 2012ءمیں پتا چلا کہ اس کے پارٹی کے بڑوں کا تعلق’را‘سے ہے، پھر بھی وہ2014تک سینیٹرشپ کے مزے لیتا رہا، مصطفیٰ کمال کو بلوا کر سینیٹر شپ سے استعفا مانگا گیا، سابق سٹی ناظم سینیٹر شپ سے استعفا نہیں دے رہے تھے۔
گورنر سندھ نے مزید کہا کہ ایک معروف صحافی نے کالم میں لکھا تھا کہ مصطفیٰ کدال کراچی کھود رہا ہے، جو پیسا نکال کر ملائیشیا بھیج رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ 2008 ءسے 2011 ءتک ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری رہا، ان کارروائیوں میں ملوث لوگ دنیا میں جہاں بیٹھے ہیں ،انھیں پکڑ کر لائیں گے،کراچی میں 80 فی صد جرائم کنٹرول کر لئے ہیں ،20فیصد پر قابو پائیں گے، آخری کرمنل کو بھی پکڑیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نعمت اللہ خان خاندانی اور ایماندار ہیں ،وہ ضعیف ضرور ہیں لیکن ان کی سوچ بہت اچھی ہے،لیکن بعد میں ٹھیکے دار لوگ آ گئے۔