کراچی: یونیسکو تھائی لینڈ کے مشیر سائنس ڈاکٹر بینوبوئر نے کہا کہ دنیا میں 3.6 ارب افراد پانی کی کمی کا شکار ہیں، اقوام متحدہ نے اس عالمی مسئلے کا نوٹس لیتے ہوئے ممالک کو نمکین پانی اور بنجر زمینوں کو قابل استعمال بنانے کا مشورہ دیا ہے۔ دنیا میں موجود 97 فیصد سے زائد پانی نمکین ہے، ہیلو فائٹس کی صورت میں اس عالمی بحران سے نمٹا جاسکتا ہے۔
وہ جامعہ کراچی کے انسٹیٹیوٹ آف سسٹین ایبل ہیلو فائٹ یوٹیلائزیشن کے زیر اہتمام 4 روزہ عالمی کانفرنس سے خطاب کررہے تھے جس کاعنوان ’’پائیدارترقی، سبز انقلاب میں ہیلو فائٹس کا کردار‘‘ تھا، جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد اجمل خان نے صدارتی خطاب میں کہا کہ پانی کے وسائل کم ہوتے جارہے ہیں اور اب دنیا کی آدھی آبادی پانی کی کمی کا شکار ہے، انھوں نے مزید کہا کہ سائنسی پروجیکٹس کی مارکیٹنگ انتہائی ضروری ہے تاکہ فنڈنگ اور سرمایہ کاری حاصل کی جاسکیں، کانفرنس سے سابق چیئرمین پاکستان سائنس فاؤنڈیشن پروفیسر ڈاکٹر محمد اشرف نے بھی خطاب کیا۔
جامعہ کراچی کے انسٹی ٹیوٹ آف سسٹین ایبل ہیلو فائٹ یوٹیلائزیشن کی ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر بلقیس گل نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر کی قابل کاشت زمینوں میں سے تقریباً 11 فیصد شور زدہ ہیں جن میں سے اکثریت ترقی پذیر ممالک جن میں بھارت بنگلہ دیش اور پاکستان شامل ہیں، ان ممالک کی زرعی پیدوار اس مسئلے کی وجہ سے شدید خطرات ہیں، دنیا کے غریب ترین علاقے صحراسے مالامال ہیں اور نمکین پانی کے وسائل کے قریب واقع ہیں جہاں ہیلو فائٹس فارمنگ کیلیے سازگار حالات موجود ہیں۔