لاہور (ویب ڈیسک) معروف صحافی حامد میر کا اپنے حالیہ کالم میں کہنا ہے کہ میری رائے میں بھارت کی طرف سے پاکستان کے اندر دہشت گردی کو بڑھایا جائے گا۔ جمعیت علمائے اسلام کے ڈپٹی سکریٹری جنرل مولانا محمد حنیف کی ایک بم دھماکے میں شہادت کوئی معمولی واقعہ نہیں۔اس واقعے سےریاست اور اپوزیشن کی اہم جماعت میں مزید غلط فہمیاں پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ یہ واقعہ پاکستان کی دینی قوتوں کو بھڑکانے کی کوشش لگتی ہے۔ دشمن صرف باہر سے نہیں بلکہ اندر سے بھی حملے کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔اور اندر سے حملے روکنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ آپ اپنے گھر کے اندر دشمن کے خلاف متحد ہو جائیں۔حکمرانوں کے خوشامدی ہھر کہیں گے کہ میں کسی کے لیے این آر او مانگ رہا ہوں
لیکن میں پھر کہوں گا کہ آپ سے کوئی این آر او نہیں مانگ رہا۔صرف یہ عرض ہے کہ پاکستان میں نہیں صرف آزاد کشمیر میں تمام سیاسی جماعتوں کو متحد کر لیں کیونکہ حالات تیزی سے بدل رہے ہیں اور بدلتے ہوئے حالات میں قوم کی قیادت گفتار کا غازی نہیں بلکہ کردار کا غازی کر سکتا ہے۔خیال رہے کہ چمن بم دھماکے میں جے یوآئی ف کے رہنماء مولانا محمد حنیف شہید ہوگئے، جے یوآئی ف کے مرکزی رہنماء مولانا حنیف دھماکے میں شدید زخمی ہوئے تھے، خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ انہیں ہسپتال منتقل کیا جا رہا تھا لیکن زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔ جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے مرکزی رہنمائوں مولانا مفتی روزی خان، مولانا حافظ محمد یوسف اور مولانا محمد جمیل دوتانی نے کہاہے کہ مولانا محمد حنیف کی شہادت بدترین دہشت گردی اور بزدلانہ کاروائی ہے۔ مولانا حنیف کے سانحہ ارتحال پر پوری پاکستانی قوم سوگوار اور غم زدہ ہے، مولانا محمد حنیف شہید نے ساری زندگی دین اسلام پاکستان کی بقا اور سالمیت کیلئے وقف کر رکھی تھی، مولانا محمد حنیف علم و حکمت کے پہاڑ،مدبر سیاست دان،محقق فقیہ اور امت مسلمہ کا عظیم سرمایہ تھے۔