لاہور: سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور پاکستان مسلم لیگ ن کی قیادت کے درمیان اختلافات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں۔
سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی ن لیگ سے 35 سالہ رفاقت کے خاتمے کا وقت آ گیا ہے۔ معروف صحافی و تجزیہ نگار حامد میر کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ہمیشہ نا پختگی کا مظاہرہ کرتی ہے۔ تحریک انصاف نے نگران وزیر اعلی پنجاب کے معاملے پر بھی جلد بازی کا مظاہرہ کیا۔اس کے بعد فاروق بندیال کو بھی پارٹی میں شامل کیا۔اور کچھ گھنٹوں بعد ہی انہیں پارٹی سے نکال دیا۔اور دوست محمد کھوسہ کے معاملے میں بھی پی ٹی آئی عجیب کشکمش کا شکار ہے۔تاہم میں اس معاملے میں تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کی اس بات سے متفق ہوں کہ ایک ایسے بندے کو پارٹی میں شامل نہیں ہونا چاہئیے جس کے خلاف کیس چل رہا ہو۔ تاہم دوسری طرف ایک بہت بڑی سینئیر پارٹی پاکستان مسلم لیگ ن ہے جو اس وقت نا پختگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔پوری ن لیگ چوہدری نثار علی خان کے سامنے بھیگی بلی بنی ہوئی ہے۔۔حامد میر کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار علی خان ایک سال سے نواز شریف کے خلاف پریس کانفرس کر رہے ہیں۔اور نواز شریف کے خلاف کھل کر اپنی رائے کا بھی اظہار کرتے ہیں،اور اب چوہدری نثار کے شہباز شریف کے ساتھ بھی اختلافات شروع ہو گئے ہیں۔ لیکن نواز شریف چوہدری نثار کے خلاف کچھ نہیں بولتے اور نا ہی ان میں اتنی ہمت آ رہی ہے کہ وہ چوہدری نثار کے خلاف کوئی کاروائی کریں ۔اگر پاکستان تحریک انصاف میں کوئی عمران خان کے خلاف بات کرتا تو تحریک انصاف والے کبھی بھی اس کو پارٹی میں نہ رہنے دیتے۔لیکن ایسی کمزوری ہمیں صرف ن لیگ میں نظر آتی ہے کہ پارٹی کے تاحیات قائد کو ایک پارٹی کا رہنما ہی للکار رہا ہے کہ تمہاری وجہ سے ہماری پارٹی تباہ ہو گئی لیکن ن لیگ والے چوہدری نثار علی خان کے خلاف کچھ بھی نہیں کر پا رہے۔ یاد رہے کہ چوہدری نثار خود ایک پریس کانفرس میں اس بات کا اعلان کر چکے ہیں کہ وہ نواز شریف اور شہباز شریف کے ساتھ تو کام کر سکتے ہیں تا ہم مریم نواز کے ماتحت کام نہیں کر سکتے۔ نواز شریف بھی اس معاملے میں اپنی بیٹی کے ساتھ ہیں اور یہی وجہ ہے کہ انہوں نے چوہدری نثار سے راہیں تقریبا جدا کر لی ہیں تاہم شہباز شریف ابھی بھی چوہدری نثار کو منانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ نے عام انتخابات میں ٹکٹیں تقسیم کرنے کے حوالے سے پارلیمانی بورڈ تشکیل دیا ہے۔اور سابق وزیر داخلہ چوہدری نثارکا نام پارلیمانی بورڈ میں شامل نہیں کیا گیا،تاہم قائد مسلم لیگ ن کی صاحبزادی مریم نواز اس پارلیمانی بورڈ کا حصہ ہیں۔