دبئی: شام میں جارحیت کا مقابلہ کیا جارہا ہے، مسلمان ان کے ساتھ کھڑے ہوں خون ریزی کو روکنے کیلئے سنجیدہ طریقے سے بیدار ہونے کی ضرورت ہے
ایبٹ آباد آپریشن میں القاعدہ کے مارے جانے والے سربراہ اسامہ بن لادن کے بیٹے اور ان کے ممکنہ وارث حمزہ بن لادن نے دنیا کے مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ شام میں صلیبیوں کے خلاف مسلح جدوجہد میں شرکت کریں۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے ایک نئے آڈیو پیغام میں کہا کہ شام کے معاملے سے تمام دنیا کی مسلم آبادی متاثر ہو سکتی ہے ،
شام میں موجود افراد صلیبیوں اور بین الاقوامی جارحیت کا مقابلہ کر رہے ہیں اور تمام مسلمانوں کو ان کے ساتھ کھڑے ہونا چاہیے ، ان کی حمایت کریں اور انہیں کامیاب کریں، شام میں جاری خون ریزی کو روکنے کے لیے وہاں کے لوگوں کی حمایت کے لیے فوری طور پر سنجیدہ اور آرگنائز طریقے سے بیدار ہونے کی ضرورت ہے ، اس سے قبل کے بہت دیر ہوجائے ۔خیال رہے کہ اقوام متحدہ نے حمزہ بن لادن کو جنوری میں دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیا تھا۔ امریکا کہ محکمہ خزانہ نے تخمینہ لگایا تھا کہ حمزہ 1989 میں سعودی عرب کے شہر جدا میں پیدا ہوئے اور ان کی والدہ اسامہ بن لادن کی تیسری اہلیہ تھیں۔امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے حمزہ بن لادن کو خصوصی طور پر عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرتے ہوئے امریکی حدود میں آنے والے ان کے اثاثوں کو منجمند کردیا تھا۔اس سے قبل اگست میں جاری ہونے والے آیڈیو پیغام میں حمزہ بن لادن نے سعودی عرب میں جنگجوؤں کے حمایتیوں پر زور دیا تھا کہ امریکا سے نجات کیلئے بادشاہت کا خاتمہ ضروری ہے۔