لاہور: چیف جسٹس پاکستان نے کل حمزہ شہباز اور عائشہ احد کو طلب کر لیا، میاں ثاقب نثار نے حکم دیا ہے کہ حمزہ شہباز اگر لاہور میں ہیں تو کل سپریم کورٹ میں پیش ہوں۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس نے عائشہ احد کیس کا نوٹس لیا تھا، عائشہ احد کا دعوی ہے کہ حمزہ شہباز شریف نے ان کو ہراساں کیا تھا۔اور ان پر تشدد بھی کیا تھا۔2جون کو حمزہ شہباز کی مبینہ اہلیہ انصاف کے لیے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری پہنچ گئیں تھیں۔ سپریم کورٹ نے فوری نوٹس لیتے ہوئے حکم دیا تھا کہ حمزہ شہباز دوپہر ایک بجے عدالت پہنچ جائیں۔تاہم وہ عدالت میں پیش نہ ہوئے۔ چیف جسٹس نے حمزہ شہباز کو طلب کرتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو ہدایت کی تھی کہ وہ شہباز شریف کو فون کر کے حمزہ شہباز کی پیشی کو یقینی بنائیں،کسی کی جان خطرہ میں نہیں دیکھ سکتے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آئی جی صاحب میرے حکم پر گھبرا کیوں جاتے ہیں۔تاہم آج چیف جسٹس پاکستان نے کہا ہے کہ حمزہ شہباز اور عائشہ احد کوکل عدالت میں پیش ہوں۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے حکم دیا ہے کہ حمزہ شہبازاگر لاہور میں ہیں تو کل سپریم کورٹ میں پیش ہوں یاد رہے کہ عائشہ احد نامی خاتون کو حمزہ شہباز کی مبینہ بیوی کہا جاتا ہے ۔گذشتہ برس حمزہ شہباز کی مبینہ اہلیہ عائشہ احد نے کہا تھا کہ حمزہ شہباز نے مجھ سے شادی کی اور پھر مجھ سے ناروا سلوک رکھا۔ ایسا شخص کیسے حکمران بن سکتا ہے اور کیسے لوگوں کی پرواہ کر سکتا ہے؟
میں دوبارہ سے درخواست کرتی ہوں کہ حمزہ شہباز کے خلاف نوٹس لیا جائے۔ عائشہ احد کا یہ بھی کہنا ہے کہ حمزہ اُنہیں اور اُن کی بیٹی کو حمزہ شہباز سے جان کا خطرہ ہے اس لئے اُنہیں تحفظ فراہم کیاجائے۔عائشہ احد کا یہ دعوی ہے کہ حمزہ شہباز نے ان سے نکاح کیا تھا۔