لاہور: مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے اپنی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کرنے والے لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ پر عدم اعتماد کردیا۔
بنچ نے کارروائی سے معذرت کرتے ہوئے کیس واپس چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو بجھوا دیا۔ حمزہ شہباز نے عدالت میں دیئے گئے میں کہا کہ ایک انٹرویو میں چیئرمین نیب نے مرضی کا بنچ بنوانے کا دعویٰ کیا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی نے حمزہ شہباز کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔ حمزہ شہباز اپنی عبوری ضمانت کی معیاد ختم ہونے پر عدالت میں پیش ہوئے تاہم ان کے دو وکلا سلمان اسلم بٹ اور اعظم نذیر تارڑکی عدم موجودگی کی وجہ سے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست جمع کروائی گئی۔رمضان شوگر ملز کیس میں حمزہ شہباز کے وکیل امجد پرویز ملک نے ایک گھنٹہ تک دلائل دیئے جس کے بعد حمزہ شہباز نے بولنے کی اجازت مانگی۔ عدالتی اجازت کے بعد حمزہ شہباز نے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے بنچ پر عدم اعتماد کر دیا۔ حمزہ شہباز نے کہا کہ وہ عدلیہ کا احترام کرتے ہیں اور گرفتاری سے نہیں ڈرتے۔ اس لیے بیس برس بعد ہونے والی بیٹی کو موت و زندگی کی کشمکش میں چھوڑ کر ملک واپس آئے۔
دوسری جانب خبر کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری جعلی اکاؤنٹس کیس کے سلسلے میں نیب میں پیشی کے بعد واپس روانہ ہوگئے، نیب ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں ان سے پوچھ گچھ کی گئی۔ ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری کو نیب کی جانب سے سوالنامہ دے دیا گیا تھا، جس میں ان سے 32 سوالات پوچھے گئے، بلاول کو 12 جون تک ان سوالوں کے جوابات دینے ہیں۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ چیئرمین پی پی پی سے زرداری گروپ آف کمپنیز کے اکاؤنٹس سے متعلق سوالات کیے گئے ہیں