لاہور (ویب ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ انھوں نے جو بھی کیا وہ پاکستان اور ٹیکس قوانین کے مطابق کیا ہے ، جیسے قانون کہتا ہے میں نے ویسے کیا، ٹی ٹی سے جس دور میں پیسا آیا، اس وقت وہ عوامی نمائندے نہیں تھے، تفصیلات کے مطابق آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ ان پر الزامات اربوں روپے کے لگائے گئے لیکن نیب نے صرف اٹھارہ کروڑ کا پوچھا۔انھوں نے کہا ’ایک طرف فواد چوہدری اور شہزاد اکبر 85 ارب کی بات کرتے ہیں، وزارت داخلہ نے 33 ارب کی کرپشن کا الزام لگایا، جب کہ نیب نے مجھ سے صرف 18 کروڑ کا سوال کیا ہے۔‘حمزہ شہباز نے مزید کہا ’2005 سے 2008 تک مجھے ٹی ٹی کے ذریعے پیسا آیا ہے، اس دور میں میں عوامی نمائندہ نہیں تھا، پبلک آفس ہولڈر نہیں تھا تو کس بات کی کرپشن اور منی لانڈرنگ کی۔‘ن لیگی رہنما نے کہا کہ ان کے خلاف روز پریس کانفرنس ہوتی ہے اور الزامات لگائے جاتے ہیں، لیکن منی لانڈرنگ اور کرپشن ثابت نہ ہوئی تو عمران خان کو معافی مانگنا پڑے گی، شہباز شریف پر آشیانہ، صاف پانی کیس پر الزامات لگائے گئے، فیصلہ آیا تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو گیا۔ان کا کہنا تھا کہ انھیں پرویز مشرف کے دور میں اغوا کر کے گروی رکھا گیا تھا، پاکستان سے باہر جانے کی اجازت بھی نہیں تھی، مشرف کا دور تھا اور میں اکیلا یہاں موجود تھا، نیب 6،6 گھنٹے بلا کر بٹھاتا تھا۔حمزہ شہباز نے ہزار گنجی میں دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ واقعے میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کرتا ہوں، پشاور میں اے ایس آئی کی شہادت پر افسوس ہوا۔