راولپنڈی; سپریم کورٹ نے مسلم لیگ (ن)کے سابق ایم این اے حنیف عباسی ایفی ڈرین کوٹہ کیس کی روزانہ سماعت کا حکم کالعدم قرار دینے کی درخواست خارج کر تے ہوئے ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا ہے اور کیس کی روزانہ سماعت کا حکم دیا۔ حنیف عبا سی کی جانب
سے مو قف اختیار کیا گیا کہ ہائیکورٹ نے غیر متعلقہ فریق کی درخواست پر حکم سنایا جسے کالعدم قرار دیا جائے ۔ 11جولائی کو لاہور ہائیکورٹ نے انسداد منشیات عدالت کو حنیف عباسی کے خلاف ایفی ڈرین کیس کی 16 جولائی سے روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنے اور 21 جولائی کو کیس کا فیصلہ سنانے کا حکم دیا ہے ۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے حنیف عباسی سے کہا کہ ہائیکورٹ نے آپ کے وکلا کی رضامندی سے یہ حکم دیا، اتفاق رائے سے سنائے گئے فیصلے کے بعد یہاں کیا لینے آئے ہیں، اب اس پر ہم کیسے مداخلت کریں۔ حنیف عباسی کے وکیل کامران مرتضیٰ نے موقف اختیار کیا کہ ان کی جانب سے ایسی رضامندی نہیں دی گئی۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ اگر رضامندی نہیں دی گئی تو وضاحت کیلئے متعلقہ فورم پر جائیں آپ لاہور ہائیکورٹ میں نظر ثانی اپیل دائرکرسکتے ہیں۔ وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ ہائیکورٹ کے فیصلے کی وضاحت کیلئے جانے کی اجازت دے اور ہمارے کیس کا فیصلہ نہ کیا جائے ۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ ہم اجازت نہیں دیں گے آپ نے وضاحت لینی ہے تو خود جائیں۔دوسری طرف انسداد منشیات راولپنڈی کی
خصو صی عدالت کے جج سردار محمد اکرم خان نے سابق لیگی ایم این اے حنیف عباسی سمیت دیگر ملزمان کے خلاف ایفی ڈرین کوٹہ کیس میں سپیشل پراسیکیوٹر کے حتمی دلائل کے بعد سماعت آج تک ملتوی کردی، آج پراسیکیوٹر اے این ایف کے دلائل مکمل ہونے کا امکان ہے ۔ گزشتہ روز ایفی ڈرین کوٹہ کیس کی سماعت شروع ہوئی تو حنیف عباسی اور ان کے بھائی باسط عباسی سمیت تمام ملزمان عدالت میں پیش ہوئے ۔