counter easy hit

ڈی پی او رائے ضمیر الحق نے پریس کلب کا دورہ کیا

Haq visited the press club

Haq visited the press club

گجرات(مرزا خرم حسنین)ڈی پی او رائے ضمیر الحق نے گزشتہ روز پریس کلب کیمپ آفس گجرات کے نومنتخب عہدیداروں کو مبارکباد دینے کے لیے پریس کلب کا دورہ کیا ان کی آمد پر ان کا زبردست استقبال کیا گیا اس موقع پر پریس کلب کیمپ آفس کے صدر شیخ محمد انور نے کہا کہ اس پریس کلب کے انتخابات میں 74ورکنگ جرنلسٹ نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا ہے اور انہیں صدرانور شیخ ، روحان شاویز ملک کو جنرل سیکرٹری اور دیگر عہدیداروں کا انتخاب کیا ہے جبکہ گجرات پریس کلب کی عمارت پر ایک مخصوص گروپ نے قبضہ کر رکھا ہے جس کے انتخابا ت بھی عمل میں آئے مگر مذکورہ پریس کلب میں آئین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی جا رہی ہے انڈر میٹرک ‘ سرکاری ملازمین ‘ کاروباری افراد ‘ اور اخبارات کے دفتر میں کام کرنیوالے ملازمین کو اجارہ داری کے لیے ممبر بنایا گیا مذکورہ پریس کلب کے قائد حز ب اختلاف راجہ تیمور طارق نے آئین پر عمل درآمد کے لیے تمام متعلقہ اداروں کو بذریعہ خط مطلع کیا مگر مدت گزر جانے کے باوجود اس پر عمل درآمد نہیں ہوا انہوں نے کہا کہ پریس کلب گجرات کیمپ آفس کے 74ورکنگ جرنلسٹ اور عہدیداروں نے فیصلہ کیا ہے کہ پریس کلب کی عمارت چونکہ صحافیوں کے لیے ہے اور وہ ایک طویل عرصہ سے کیمپ آفس کے طور پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرا رہے ہیں مگر اب ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے ہم 15فروری بروز سوموار کو پریس کلب کے ایک حصے پر اپنا بورڈ لگا دیں گے اور آئندہ ان کے اجلاس بھی اسی عمارت میں ہوں گے انہوں نے ڈی پی او سے گزارش کی کہ ہمیں اس حق سے محروم رکھنے کے لیے قبضہ گروپ امن و امان کا مسئلہ پیدا کر سکتا ہے لہذا انہیں قانونی تحفظ فراہم کیا جائے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈی پی او رائے ضمیر الحق نے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ ورکنگ جرنلسٹ ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ہو جائیں پریس کلب کے آئین کی پاسداری کی جائے اس وقت جو صورتحال ہے انشا ء اللہ آنے والے انتخابات میں ایسی ہرگز نہ ہو گی انہوں نے کہا کہ امن و امان کا قیام ان کی اولین ذمہ داری ہے اور وہ اس پڑھے لکھے طبقے سے یہ متمنی ہیں کہ وہ اختلاف رائے کو ذاتی اختلاف میں نہ تبدیل کریں پریس کلب کیمپ آفس کے صدر شیخ محمد انور نے ایک تحریری درخواست بھی ڈی پی او کو دی تاکہ پریس کلب کی عمارت جانے کے موقع پر کوئی امن و امان کا مسئلہ پیدا نہ ہو۔