اسلام آباد(ویب ڈیسک) حکومت نے پن بجلی، سورج کی روشنی، ہوااور دیگر متبادل ذرائع سے بجلی کی پیداوار بڑھانے کے لئے نئے منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاور ڈویژن کے ذرائع کے مطابق اس وقت بجلی کی 41 فیصد پیداوار مہنگے درآمدی تیل سے حاصل کی جا رہی ہے۔ عالمی سطح پرتیل کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے پیداواری لاگت میں مزید اضافہ ہوا ہے جسے کم کرنے کے لئے متبادل ذرائع پر انحصار بڑھایا جائے گا۔مہنگی بجلی کی پیداوار، بجلی چوری اور بلوں کی عدم ادائیگی کے باعث گردشی قرضوں میں اضافہ ہوتا ہے۔سستی بجلی کی پیداوار کے ذریعے توانائی کے شعبے میں عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے گا۔ بجلی کی پیداوار کے نئے منصوبے لگاتے وقت ان سے بجلی کی ترسیل اور تقسیم کے نظام کو بھی اولیت دی جائے گی اور اس سلسلہ میں نئے منصوبے ترسیل اور تقسیم کے نظام کو مد نظر رکھ کر شروع کئے جائیں گے۔ دوسری جانب ایک خبر یہ بھی ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے مشکل حالات میں تعاون پر سعودی عرب کی حکومت سے اظہار تشکر کیا ہے۔ سعودی عرب پاکستان کو 3 ارب ڈالر مالیت تک کا تیل ادھار پر دے گا۔تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کو تبوک کے گورنر پرنس فہد بن سلطان نے فون کیا۔ گورنر تبوک نے وزیر اعظم کو ماہ رمضان کی مبارکباد دی۔گورنر تبوک کا کہنا تھا کہ او آئی سی اجلاس میں شرکت کے لیے وزیر اعظم کے دورے کے منتظر ہیں۔ وزیر اعظم نے او آئی سی اجلاس میں شرکت کی یقین دہانی کروائی۔وزیر اعظم نے کہا کہ مشکل معاشی حالات میں سعودی حکومت کے تعاون پر شکر گزار ہیں۔ مکہ میں ہونے والے او آئی سی سمٹ اجلاس میں شرکت کروں گا۔خیال رہے کہ دو روز قبل پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اعلیٰ سطح کے رابطے ہوئے تھے۔