کراچی(ویب ڈیسک) نجی ٹی وی کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“میں حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے ترجمان ندیم افضل چن نے کہا کہ سیاستدان آپس میں لڑتے ہیں تو جمہوریت کو نقصا ن ہوتا ہے۔کوئی ادارہ زبردستی نہیں آتا ہمارے رویے انہیں دعوت دیتے ہیں، ہمارے رویے جمہوری ہوں تو کچھ نہیں ہوتا،پارٹی میں کسی نے
بھی فیصل واوڈا کے فعل کو نہیں سراہا،پیمرا کو آزاد اور خودمختار ہونا چاہئے۔مسلم لیگ ن کے رہنما مصدق ملک کا کہنا تھا کہ جمہوریت اور معاشرے کے ارتقاء کیلئے سیاست اور میڈیا آزاد ہونا چاہئے،ن لیگ نے ڈیل کی ہے تو حکومت اس کے خدوخال تو بتائے، یہ کیسی ڈیل ہے کہ مریم نواز ای سی ایل پر ہیں، احسن اقبال اور شاہد خاقان عباسی جیل میں ہیں اور نواز شریف پر نیا پرچہ ہوگیا ہے۔
احسن اقبال گرفتار ہیں ترمیمی بل کی حمایت کر کے خود کو، حکومت کو اور ملک کو تنازع سے بچایا ہے،حکومت بار بار اداروں کو سڑک پر لارہی ہے۔پیپلزپارٹی کی رہنما ناز بلوچ نے کہا کہ یہ ملک کا دفاع کرنے والے ادارے کو سیاست میں گھسیٹ رہے ہیں جو انتہائی افسوس کی بات ہے۔پروگرام میں سینئر وکیل علی شاہ گیلانی،سابق صدر پریس کلب گمبٹ سندھ عجیب علی لاکھو بھی شریک تھے۔ندیم افضل چن نے پاکستان میں آئیڈیل جمہوریت نہیں ہے چیزیں آہستہ آہستہ ٹھیک ہوں گی، حکومت ترمیمی بل پر ساتھ دینے پر اپوزیشن کو سراہتی ہے تو پھر اس ایشو پر اپوزیشن کو طعنہ دینے کا حق نہیں بنتا ہے
سندھ میں صحافیوں پر جھوٹے مقدمے درج ہونے کی ذمہ داری صوبائی حکومت کو لینی چاہئے۔ن لیگ کی قیادت کارکنوں کو چھوڑ کر لندن میں کیفے انجوائے کرتی ہے، حبیب جالب آکر جیلوں میں پڑھیں تو عوام ساتھ کھڑے ہوجائیں،وزیراعظم نے معاشی ٹیم اور وزراء کو کہا ہے کہ عوام مہنگائی سے تنگ ہیں اپنے اپنے محکموں میں ڈیلیو رکریں، عمران خان اکیلا اسٹیٹس کو کیخلاف کتنی دیر لڑے گا۔ریاست کے بل بوتے پر بزنس کر کے عوام کا خون نچوڑنے والے مافیا زہیں ان کیخلاف سب کو اکٹھا ہونا ہوگا،کامل علی آغا کو پرویز مشرف دور کی موجیں یاد آرہی ہیں، پیمرا کو آزاد اور خودمختار ہونا چاہئے۔ناز بلوچ نے مزید کہا کہ سندھ میں پولیس خودمختار ہے حکومت کی کوئی مداخلت نہیں ہے، سندھ پولیس کا جو دل چاہ رہا ہے وہ کررہی ہے۔