لاہور(ویب ڈیسک) اسلام میں صفائی کو نصف ایمان قرار دیا گیا ہے، اس میں نہ صرف، گھر اور اس کے آس پاس کی صفائی شامل ہے بلکہ لباس اور جسم کے اعضا کو بھی صاف اور پاک رکھنا انتہائی ضروری قرار دیا گیا ہے۔ دانت ہمارے جسم کا ایک اہم حصہ ہیں جو ہمیں خوراک چبانے اور اسے ہضم ہونے میں مدد فراہم کرنے کیلئے اہم کردار ادا کرتے ہیں،دانتوں کی صفائی بہت ضروری ہے اور اس کیلئے والدین بچوں کو دانت برش کرنابچپن ہی سے سکھاتے ہیں لیکن پھر بھی بہت کم لوگ ہوں گے جو باقاعدگیسےصبح شام دو وقت دانت برش کرتے ہوں گے۔ غیر ملکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ”جو لوگ باقاعدگی سے صبح اور رات کے وقت دانت صاف نہیں کرتے ان کے مسوڑھوں میں سوزش شروع ہو جاتی ہےجوزندگی میں آگے جا کر کینسر لاحق ہونے کے امکانات میں 31فیصد تک اضافہ کر دیتی ہے۔“ رپورٹ کے مطابق سٹیٹ یونیورسٹی آف نیویارک کے سائنسدانوں نے اس تحقیق میں مسلسل 8سال تک 54سے 86سال کی عمر کی 66ہزار خواتین کی دانت برش کرنے کی عادت اور طبی ریکارڈ کا تجزیہ کرکے نتائج مرتب کیے ہیں، جن میں سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ تحقیق میں شامل 7100خواتین ایسی تھیں جودانتوں اور مسوڑھوں کی بیماریوں کا شکار رہیں اور بعدازاں انہیں کینسر کا مرض بھی لاحق ہوا۔ اسلام میں صفائی کو نصف ایمان قرار دیا گیا ہے، اس میں نہ صرف، گھر اور اس کے آس پاس کی صفائی شامل ہے بلکہ لباس اور جسم کے اعضا کو بھی صاف اور پاک رکھنا انتہائی ضروری قرار دیا گیا ہے۔ جو خواتین زندگی میں دانتوں اور مسوڑھوں کے مسائل سے کم دوچار رہیں ان میں کینسر لاحق ہونے کی شرح بھی انتہائی کم تھی۔ ان خواتین میں پھیپھڑوں کے کینسر میں مبتلا ہونے کے امکانات میں 31فیصد، جلد کا کینسر لاحق ہونے کے 23فیصد اور چھاتی کا کینسر لاحق ہونے کے امکانات13فیصد زیادہ ہو جاتے ہیں۔