اسلام آباد: معروف صحافی صابر شاکر نے کہا کہ تقریباً چھ آٹھ ماہ پہلے کی بات ہے جب بیگم کلثوم نواز کو علاج کے لیے لندن لے جایا گیا۔ وہاں ان کا علاج کرنے والے دو ڈاکٹرز تھے جن میں سے ایک ڈاکٹر ڈیوڈ تھے۔ ایک ڈاکٹر آنکولوجی اور ایک سرجری کے ڈاکٹر ہیں۔ کلثوم نواز کے علاج کے بعد ایک مرتبہ پھر سے ان کے گلے میں کینسر کے آثار دوبارہ نظر آئے جس پر ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ اب چھ سے آٹھ ماہ کا وقت ہے۔اگر ہم کلثوم نواز کے انتقال کی افواہوں اور ڈاکٹرز کی تب کہی گئی بات کا جائزہ لیں تو یہی چھ آٹھ ماہ نواز شریف اور مریم نواز نے احتساب عدالت میں کھینچے ہیں، انہوں نے اپنے روڈ میپ کے مطابق احتساب عدالت میں کیسز کو نویں مہینے میں داخل کر دیا ہے۔ وہاں سے جو ڈاکٹرز کی رائے تھی، اس کے مطابق نواز شریف اور مریم نوازاحتساب عدالت میں اپنے مقدمے کو آگے لے کر بڑھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حسین نواز نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بیگم کلثوم نواز کا وینٹی لیٹر غیر معینہ مدت کے لیے رہے گا، کیا یہ کوئیقومی اسمبلی کا اجلاس ہے؟ جو غیر معینہ مدت کے لیے ہے؟ یہ الفاظ تو اکثر اسپیکر اسمبلی کو کہتے سنا ہے۔ صابر شاکر نے کہا کہ حسین نواز کے الفاظ سُن کر یہ کوئی قومی اسمبلی کا اجلاس معلوم ہوتا ہے۔ جو انہوں نے کہا کہ والدہ کا وینٹی لیٹر جو کہ غیر معینہ مدت کے لیے رہے گا ۔صابر شاکر نے کہا کہ اس حوالے سے میں نے چند ڈاکٹرز سے پوچھا ، کہ وینٹی لیٹر غیر معینہ مدت تک رہنے کاکیا مطلب ہے، جس پر ڈاکٹرنے مجھے ایک مثال دی کہ شاہد خاقان عباسی کے بھائی کو کیمپ میں زخمی ہوئے تھے، انہیں دس سال وینٹی لیٹر رکھا گیا ، دس سال کے بعد ان کے خاندان نے فیصلہ کیا کہ ان کا وینٹی لیٹر ہٹا دیا جائے اور جونہی وینٹی لیٹر ہٹایا گیا ان کا انتقال ہو گیا جس کا باقاعدہ اعلان کر دیا گیا۔ڈاکٹرز کاکہنا ہے کہ جب یہ کہا جاتا ہے کہ وینٹی لیٹر غیر معینہ مدت کے لیے رہے گا تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ دماغی طور پر انسان کی موت ہو جائے اور اس کے بعد ورثا کی مرضی میں ہوتا ہے کہ ڈاکٹرز کو کب وینٹی لیٹر ہٹانے کی اجازت دینی ہے اور جیسے ہی مریض کا وینٹی لیٹر کو اتارتے ہیں تو اس کے انتقال کا باقاعدہ اعلان کر دیا جاتا ہے۔ اگر حسین نواز کی اس بات کو مان لیا جائے کہ بیگم کلثوم نواز کا وینٹی لیٹر غیر معینہ مدت تک رہے گا اور دعا کریں تو اب شریف ؤخاندان نے فیصلہ کرنا ہے کہ بیگم کلثوم نواز کا وینٹی لیٹر کب ہٹایا جائے، صابر شاکر کا کہنا تھا کہ بیگم کلثوم نواز کی بیماری اور ان کے وینٹی لیٹر کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔