جمکتے یہ ستارے جب جب نظم کہوں
غزل کہوں یہ چاند کی چاندنی کہوں
میری ا س محبت کو کیا بوچھتی ھو
میں تو جگمگانے کے لئے ھوں
مسکرا کے تو دیکھو میری جانب
صدیاں گزر گئی میں تو ایسا ھی ھوں
محبت کا چھنٹا بڑا موسم ھو گیا خوشگوار
سن کر کھل گئی آواز بارش سے زمین کی