اسلام آباد: مسلم لیگ ن نے سینیٹ میں نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب حسن عسکری کے بھارتی اخبار کو دیے گئے انٹرویو پر شدید احتجاج کیا ہے اور الیکشن کمیشن سے ان کے بیان کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت ہونے والے سینیٹ اجلاس میں مسلم لیگ ن کی جانب سے نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب حسن عسکری کے بھارتی اخبار کو دیے جانے والے انٹرویو پر احتجاج کیا گیا ۔ سینیٹر سعدیہ عباسی نے حسن عسکری کے انٹرویو والے بھارتی اخبار کی کاپی سینیٹ میں جمع کرائی اور الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ ان کے بیان کا نوٹس لیے۔سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر سعدیہ عباسی نے کہا کہ بھارتی اخبارمیں حسن عسکری کا بیان شائع ہوا جس میں انہوں نے کہاکہ الیکشن میں پی ٹی آئی کی نشستیں بڑھیں گی اورمسلم لیگ ن کی سیٹیں کم ہوں گی۔حسن عسکری نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب ہیں،واضح ہوگیاان کا ایجنڈا کیا ہے؟۔ ہم سینیٹ میں ملک میں صاف شفاف الیکشن کی بات کررہے ہیں، الیکشن کمیشن اس بیان کا نوٹس لے۔جبکہ دوسری جانب سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی الیکشن کمیشن اور نگران حکومت پر برس پڑے ۔ کہتے ہیں سیاسی ایجنڈا چلانے کے لیے احتساب کے ادارے استعمال ہورہے ہیں،دو بڑی سیاسی جماعتوں کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے،اس سے صاف شفاف الیکشن کی فضا کہاں جا رہی ہے؟۔الیکشن کمیشن خاموش ہے اور اس کی یہ خاموشی مجرمانہ ہے الیکشن کمیشن کو نظر نہیں آیا کہ مسلم لیگ ن کے کارکنان کو گرفتار کیا گیا ؟کیا انہوں نے حکومت سے سوال بھی پوچھا کہ یہ آپ کیا کر رہے ہیں ؟ ۔سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر رضا ربانی نے کہا میں سوالات اٹھا رہا ہوں اورچاہتا ہوں کہ الیکشن کمیشن اس کا جواب دے، کیایہ حقیقت ہے کہ الیکشن کمیشن نے بینک ملازمین کوپولنگ اسٹاف میں شامل کیا ہے؟اگر یہ درست ہے تو کیا الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں سے مشاورت کی؟اگربینک ملازمین کو انتخابی عمل میں شامل کیا ہے تو اس کے انتخاب کی کیا بنیاد ہے؟