لالہ موسیٰ(جمیل احمدطاہر)جماعت اسلامی 24اپریل کو پنجاب اسمبلی کے سامنے گرینڈعوامی دھرناکاانعقادکررہی ہے جس میں حکمران طبقہ اور اشرافیہ کے ساتھ بیوروکریسی کی کرپشن بھی بے نقاب کرینگے،اگرضرورت محسوس ہوئی تو ملک بھرمیں ریفرنڈم کے ذریعے کرپشن کے حوالہ سے پوری قوم کی رائے لینے کا بھی انتظام کریں گے،ان خیالات کا اظہارجماعت اسلامی پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری اظہراقبال حسن نے لالہ موسیٰ میں چوہدری عرفان احمدصفی نائب امیرجماعت اسلامی ضلع گجرات کی رہائشگاہ پرگتفگوکرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہاکہ گجرات میں ادویات کاجو سیکنڈل سامنے آیاہے،بلاشبہ حکمرانوں اور انتظامیہ کیلئے انتہائی شرمناک ہے ہم اس کی شفاف تحقیق کے ذریعہ اس کے مجرموں کو عبرتناک سزادینے کا مطالبہ کرتے ہیں،ملکی ترقی کے راستہ میں سب سے بڑی رکاوٹ کرپشن ہے اگرکرپشن کا خاتمہ ہوجائے اور لوٹاہوامال واپس ہوجائے توملک سے غربت،بے روزگاری اور مہنگائی کا خاتمہ اور بے گھرکو چھت نصیب ہوسکتی ہے،ملک کے اندرخوشحالی ،صحت اور تعلیم کی سہولتیں میسرہوسکتی ہیں اور پاکستان پورے عالم اسلام کی قیادت کے قابل ہوسکتاہے ،یہ کام صرف وہی پارٹی کرسکتی ہے جو خودکرپشن سے پاک ہواور جماعت اسلامی نے اپنی قیادت اور موجودہ سابقہ ممبران اسمبلی کو عوام کے سامنے احتساب کیلئے پیش کیاہے ،آج نیب ،انٹی کرپشن یاایف آئی اے کسی ادارے میں جماعت کے ذمہ دارفردکی کوئی فائل موجودنہیں ہے،جماعت اسلامی کی امانت ودیانت کی گواہی ساری قوم دیتی ہے ،ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ چیئرمین نیب اپنے ادارے میں دبے ہوئے میگاسکینڈلزکو سامنے لائیں ان کی تحقیق کریں اور ان کے ملزمان کو قرارواقعی سزادیں ،جماعت اسلامی عوامی ایجنڈے کی تکمیل کے ذریعہ سے پاکستان کو خوشحال بنانے کے عزم کا ایک مرتبہ پھراظہارکرتی ہے۔اگرحکمران اپنے کرتوتوں سے بازنہ آئے تو جماعت اسلامی اسلام آبادکی جانب ایک کروڑ عوام کوساتھ لے کرمارچ کرے گی،اظہراقبال نے کہاکہ ایم ڈی خیبربینک نے وزیرخزانہ کے پی کے مظہرسیدپرجوالزام لگائے ہیں ،وزیراعلیٰ کے پی کے اور لیڈرشپ نے سارے الزامات کو غلط قراردیاہے جماعت اسلامی اس کے باوجودان الزامات کی اندرونی طورپرتحقیقات کرے گی اور جماعت اسلامی کیلئے قطعاً ناقابل برداشت ہے ۔اگراس کاکوئی فردکسی قسم کی بددیانتی میں شریک ہواگرکسی کی بدعنوانی سامنے آئی تو جماعت اسلامی سخت ایکشن لے گی ،جماعت اسلامی اس معاملہ اور الزامات کا جائزہ لے رہی ہے ،اور اگرکسی قسم کی بدعنوانی پائی گئی تو سخت سے سخت ایکشن سے بھی سے گریزنہیں کیاجائے گا۔