اسلام آباد: معروف صحافی مبشر لقمان نے کہا کہ میری چڑیل نے خبر دی ہے کہ حسن نواز اور مریم نواز کی تیسری مرتبہ لڑائی ہو گئی ہے۔ پہلی مرتبہ ان کی لڑائی تب ہوئی تھی جب وہ لندن گئی تھیں اور اب فون پر دونوں بہن بھائی کی تیسری مرتبہ لڑائی ہو ئی ہے۔
حسن نواز نے مریم نواز کو فون کر کے کہا ہے کہ تم نے پورے خاندان کی میراث اور میرے باپ کی سیاست کو دفن کر دیا ہے ۔تمہیں لندن آنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ،ہاں اگر تمہیں کوئی خبر آگئی تو تم سیاست چمکانے کے لیے ضرورآ جانا ۔ دوسری جانب حسین نواز نے اپنے والد سے گفتگو میں پاکستان آنے سے صاف انکار کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ میری لندن میں بہت اچھی زندگی گزر رہی ہے۔وہ ان مسئلوں میں نہیں پڑیں گے اور نہ ہی پڑنا چاہتے ہیں، حسین نواز نے اپنے والد سے کہا کہ میرا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ہے،نہ ہی میں پاکستان کا شہری ہوں اور نہ ہی میں نے پاکستان میں کوئی کاروبار کرنا ہے،نہ میرے یہاں کے بیوی بچے ہیں، نہ میری یہاں کوئی جائیداد ہے،تو میں کیوں پاکستان آؤں؟ ایک مخبری یہ بھی ہے کہ نواز شریف اسحاق ڈار کو خود سے مکمل طور پر علیحدہ کر رہے ہیں کیونکہ ممکنہ طور پر اسحاق ڈار نے اسٹیبلشمنٹ سے رابطے کیے ہیں، انہوں نے ایک مزار کے مجاور سے مل کر اسسٹیبلشمنٹ سے رابطے کیے اور وعدہ معاف گواہ بننے کی دوبارہ سے پیشکش کی لیکن وہ پیشکش ٹھُکرا دی گئی۔
اسٹیبلشمنٹ نے ان سے کہا کہ ہمارے پاس آپ کے تمام کارنامے موجود ہیں لہٰذا ہم نے کسی کو وعدہ معاف گواہ نہیں بننے دینا۔ اسحاق ڈار کے گھر نواز شریف کی وہ بیٹی ہے جس کو سعودی خاندان نے طلاق دے دی تو وہ اب اسحاق ڈار کے گھر ہیں۔یہ عام لوگوں کو نہیں پتہ لیکن غالباً 23 کمپنیاں ، جن کا فی الوقت منظر عام پر ذکر نہیں آیا، وہ اس بیٹی ، اسما شریف کے نام پر ہیں جو اسحاق دار کے گھر پر ہے۔لہٰذا اس نازک موقع پر نواز شریف اسحاق ڈار کو ناراض بھی نہیں کرنا چاہتے، کیونکہ ایسا کرنے سے معاملہ بہت آگے چلا جائے گا۔ مبشرلقمان نے کہا کہ چنیوٹ کے جلسے کے بعد وزیر اعلٰی پنجاب شہباز شریف شدید ڈپریشن کا شکار ہو چکے ہیں،اور اپنے قریبی حلقوں میں انہوں نے یہ کہا ہے کہ کتنے سال ان مقامی لوگوں کو کھلایا پلایا ہے، لیکن یہ سارے سانپ ہیں،کئی مرتبہ ان کی وجہ سے جلسے منسوخ بھی ہوئے، ان سب سے 50،50 لاکھ روپے دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن وقت پڑنے پر نہ تو یہ لوگ خود آئے نہ کسی نے 5 سو روپے تک بھیجے۔مبشر لقمان نے بتایا کہ مریم نواز نے اپنے والد کو صاف کہہ دیا ہے کہ آپ ہی مسلم لیگ ن کی رہنمائی کریں گے، میں نہیں چاہتی کہ چچا شہباز شریف کو کوئی بھی موقع ملے اور وہ کھُل کر کوئی انتخابی مہم چلا لیں،،مریم نواز کا یہ خیال ہے کہ اگر نواز شریف کو سزا ہو گئی جو کہ ان کو لگ رہا ہے کہ اب ہونی ہے تو اس کے بعد مریم نواز ہی ن لیگ کی اصل اور حقیقی لیڈر بن پر اُبھریں گی،اور شہباز شریف صرف ٹرین کی چھتوں سے ہاتھ ہلاتے رہیں گے اور گھر کی چھتوں کو دیکھتے رہیں گے جس کے اوپر کوئی بندہ نہیں ہو گا۔مبشر لقمان نے مزید کہا کہ یہ بھی سننے میں آرہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی کی بڑی منتیں کی جا رہی ہیں، اور انہی منتوں کا جواب ہے کہ بارڈر پر پاکستان اور بھارت کے مابین کشیدگی نظر آ رہی ہے، تاکہ فوج کو مصروف رکھا جا سکے۔