شریف برادران کو کسی قسم کی سیاسی گفتگو نہ کرنے کی شرط پر اپنے والد کے جنازے میں شرکت کی اجازت دی تھی، تاہم انہوں نے پیش کش قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔تفصیلات کے مطابق بیگم کلثوم نواز کی رحلت کے بعد ان کے دونوں صاحبزادوں حسن نواز اورحسین نواز کی جانب سے اپنی والدہ کی تدفین کیلئے پاکستان نہ آنے کا اعلان کیا گیا۔ سابقوزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز نے پاناما کیس میں نامزد ہونے کے باعث اپنی والدہ کلثوم نواز کی تدفین کیلئے پاکستان نہ آنے کا فیصلہ کیا گیا۔اس حوالے سے حسن اور حسین نواز کو خاصی تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا۔تنقید ہونے کے بعد مسلم لیگ ن کے کچھ رہنماوں نے موقف اختیار کیا کہ حسن اور حسین نواز حکومت کی جانب سے اجازت نہ دیے جانے پر اپنی والدہ کی تدفین میں شرکت نہیں کر پائیں گے۔ جبکہ ماضی میں میاں شریف کی وفات پر بھی شریف برادران کو سیاسی انتقام کا نشانہ بناتے ہوئے اپنے والد کے جنازے اور تدفین میں شرکت نہیں کرنے دی گئی تھی۔ اس حوالے سے تحریک اںصاف نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اگر حسن اور حسین نواز حفاظتی ضمانت حاصل کرلیں تو ان کی پاکستان آمد میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی۔جبکہ معروف صحافی حسن ںثار اور ایک اور سینئر تجزیہ نگار کی جانب سے ایک دلچسپ انکشاف بھی کیا گیا ہے۔ حسن نثار اور ایک معروف تجزیہ کار کا کہنا ہے کہپرویز مشرف نے شریف برادران کو ان کے والد کے جنازے میں شرکت سے نہیں روکا تھا۔ جلاوطنی کے دور میں جب میاں شریف کی وفات ہوئی تو سابق صدر نے شریف برادران کو کسی قسم کی سیاسی گفتگو نہ کرنے کی شرط پر اپنے والد کے جنازے میں شرکت کرنے کی اجازت دے دی تھی،۔تاہم نواز شریف نے نے ان شرائط پر پرویز مشرف کی پیش کش قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔