ابو ظبی: معمولی ہدف پہاڑ بن جانے پر ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے سخت مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
ابوظبی ٹیسٹ میں شکست کے بعد پریس کانفرنس میں ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کہا کہ کنڈیشنز جیسی بھی ہوں 136 کا ہدف حاصل کرنا چاہیے تھا، سری لنکا نے ٹاس جیتنے کا فائدہ اٹھایا، پاکستان کو چوتھی اننگز میں بیٹنگ کرنا پڑی، کسی بھی ٹیسٹ کے آخری روز شکستہ پچ پر نوجوان بیٹنگ لائن کیلیے کارکردگی دکھانا مشکل ہوتا ہے لیکن انٹرنیشنل کرکٹ میں کھلاڑیوں کو توقعات پر پورا اترنے کیلیے تیار ہونا چاہیے، یہ ہدف حاصل کیا جا سکتا تھا،اس سطح پر ناکامی کا کوئی جواز نہیں پیش کیا جاسکتا۔
مکی آرتھر نے کہا کہ حارث سہیل اور سرفراز احمد کی بیٹنگ کے دوران ہی مثبت رویہ نظر آیا، دیگر بیٹسمین زیادہ دباؤ کا شکار ہوتے ہوئے وکٹیں گنواتے رہے، کوئی مزاحمت کرتے ہوئے رنز نہ بنائے تو رنگنا ہیراتھ جیسے تجربہ کاربولر کو حاوی ہونے کا موقع مل جاتا ہے۔ بیٹنگ آرڈر تبدیل کیے جانے سے کارکردگی متاثر ہونے کے سوال پر آرتھر نے کہا کہ ٹیم میں موجود بہترین بیٹسمینوں کو ہی نمبر 3اور 4بھیجا جاتا ہے،اظہر علی اور اسد شفیق کو اوپر کھلانا ہی مناسب ہے تاکہ بابر اعظم اور حارث سہیل جیسے بیٹسمین کسی اضافی دباؤ کا شکار ہوئے بغیر اپنی کارکردگی میں استحکام لا سکیں۔انھوں نے کہا کہ یاسر نے اپنی فٹنس اور فارم دونوں ثابت کردی،انھوں نے80کے قریب اوورز کیے، وہ دنیا کے نمبر ون اسپنر ہیں۔