سرائے عالمگیر(نمائندہ خصوصی) ہیڈ ٹیچر چوہدری منورنے تحصیل سرائے عالمگیرمحکمہ تعلیم کو ذاتی جا گیر بنالیا، بچوں سے20 روپے فیس کی بجائے50 روپے ماہانہ چٹھی کرنے پر 100 روپے جرمانہ جبکہ چھوٹے فلیکس پر 10 سے 20 روپے فی سٹوڈنٹ اور سرکاری تقریبات کے لیے رقم بھی بچوں سے وصول کی کی جانے ،لگی مختلف مدات میں جرمانوں کی وصولی کے باوجود دسمبر کے امتحانات فنڈ نہ ہونے کی بنیاد پر کینسل کردیے گیے سکول میں بچوں کے کسی مسلے یا شکایت کے لیے آنے والے بچوں کے ورثان کے ساتھ بدتمیزی معمول بن گئی ہے،جبکہ بچوں کی تعلیمی سہولت کے لیے حکومت کی طرف سے ملنے والے لاکھوں کے این ایس ٹی فنڈ جو کہ ہزار روپے فی بچہ کے حساب سے ملتے ہیں دو اقساط ملنے کے باوجود کہاں خرچ ہوئے اورکہاں گیے کسی کو معلوم نہیں جبکہ اس حوالے سے پوچھے گیے سوال پربقول ہیڈ ٹیچر چوہدری منور میں کسی کو تفصیل بتانے کا پابند نہیں میں جہاں چاہوں خرچ کر سکتاہوں جبکہ بات یہاں پر ختم نہیں ہوتی ذرائع کے مطابق نامعلوم وجوہات کی بنا پر تحصیل بھر میں اساتذہ کے تقررو تبادلوں میں آفیسرز کی مرضی،ضرورت یا محکمہ تعلیم کی پالیسی کا کوئی دخل نہیں نہ ہی ٹیچر کی قابلیت دیکھی جاتی ہے بلکہ ہیڈ ٹیچر چوہدری منور کی مرضی و منشاکو اولیت دی جاتی ہے جس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ہیڈ ٹیچر چوہدری منور نے ذاتی پسند اور نا پسند کی بنیاد پر ذاتی مخالف سکول ٹیچرز کو پریشان کرنے کے لیے دوردراز سکولوں اور پسندیدہ ٹیچرز کو نزدیکی سکولوں میں تعینات کرکے اپنی مرضی کے فیصلوں پر عملدرآمد کے لیے محکمہ تعلیم میں بادشاہی نظام قائم کیاہوا ہے جس کی زندہ مثال گزشتہ روز مقامی اور قابل ٹیچر شیخ ابرار کا تبادلہ اور غیر مقامی ٹیچر محمد پرویز کی تعیناتی ہے مبینہ طور پر ان تقرروتبادلوں کے درمیان پیسے لینے دینے کی شکایات بھی ملی ہیں جس سے تحصیل بھر میں وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف کے ویثرن کے مطابق سکولزمیں تعلیم تو دور کی بات سکولز سسٹم کا سوا ستیا ناس ہورہاہے اہلیان علاقہ نے وزیر اعلی پنجاب سمیت محکمہ تعلیم میں ارباب اختیار سے مطالبہ کیاہے کہ وہ ہیڈ ٹیچر چوہدری منور کی کرپشن کے خلاف کاروائی کرکے فنڈز کے غبن کا سلسہ روکیں اورہمارے بچوں کا مستقبل تباہ ہونے سے بچائیں