زندگی کی کئی بہاریں گزرجانے کے بعد جب بڑھاپا آتا ہے تو اسے صحت کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ خیال کیاجاتارہاہے۔ مگر ایک حالیہ جائزے کے مطابق بڑھاپا اور موٹاپا صحت برقرار رکھنے کی راہ میں حائل نہیں ہیں بلکہ عمر رسیدہ افراد کے لئے اس سے زیادہ بڑے مسائل تنہائی، اعصابی تناؤ یا کسی ہڈی کا ٹوٹ جانا ایسے عوامل ہیں جن سے کسی شخص کے آئندہ پانچ برسوں میں موت کے خطرے کا اندازہ زیادہ بہتر طور پر لگایاجاسکتا ہے۔
اس تحقیق میں 57سے 88 سال تک کی عمر کے تقربیاََ تین ہزار افرد کو شامل کیاگیا۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ تحقیق میں شامل افراد میں سے صحت مند ترین افراد موٹاپے کا شکار تھے جبکہ عمر رسیدہ افراد میں سے 22 فیصد موٹاپے اور فشارخون کے مسائل کے باوجود اچھی صحت کی تعریف پر پورا اترتے تھے۔ امریکی یونیورسٹی آف شکاگو کی تحقیق کے مطابق ایسے افراد کا حسیاتی واعصابی نظام، نفسیاتی کیفیت اور نقل وحرکت دوسروں کی نسبت زیادہ بہتر تھی۔ ان افراد میں اگلے پانی برسوں میں موت یامعذوری کے امکانات بھی کم نظر آئے۔ اس کے برعکس محققین نے لوگوں کے ایسے گروپ کے بارے میں نتائج حاصل کئے جن میں آئندہ یا کچھ برسوں میں مرنے یامعذور ہونے کے امکانات دوگنا زیادہ ہیں۔ اس گروپ میں معمول کاوزن رکھنے کے باوجود ایسے افراد شامل ہیں جوصحت کے کسی بڑے مسئلے سے دوچار ہیں جیسے خون کی کمی، السر غدود کی بیماری، خراب دماغی صحت، نیز45سال کی عمر کے بعد ہڈی ٹوٹنے کے مسائل سے دوچار افراد بھی اسی زمرے میں آتے ہیں۔ تحقیق میں سب سے زیادہ غیر صحت مند افراد شوگر اور ہائی بلڈپریشر میں مبتلا افراد پائے گئے۔ ایسے مریضوں کو روزہ مرہ کام کاج میں بھی بہت سی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یونیورسٹی آف واشنگٹن کے ایڈور الامن کے مطابق موٹاپا کم کرنے جیسی پالیساں وضع کرنے کی بجائے زیادہ تر توجہ ضعیف افراد کی تنہائی دور کرنے اور ان کا حسیاتی نظام بہتر بنانے پر مرکوز کرنا ہوگی کیونکہ یہ طریقے انکی صحت اور افلاح کے لئے زیادہ بہتر ہیں۔