سندھ ہائیکورٹ میں ادویات کی قیمتوں سے متعلق فیصلے کے خلاف اپیل کی سماعت ہوئی۔درخواست گزار نے 2015سے پہلےزیر التواء کیسز میں سابقہ رولز کے مطابق قیمتوں میں اضافہ کرنے کی اپیل کی ہے۔
سندھ ہائیکورٹ میں سماعت کے دوران وکیل درخواست گزار فیصل صدیقی کا کہنا تھا کہ عدالت میں کئی سالوں سے ادویات کی قیمتوں کا معاملہ زیر التواء ہے۔2015 سےپہلے ادویات کی قیمت میں اضافے پر کوئی پابندی نہیں تھی۔2015ڈرگ پرائسنگ پالیسی کے تحت تین سال کے دوران زیادہ سے زیادہ آٹھ فیصد اضافہ ہوسکتا ہے۔2015سے پہلےزیر التواء کیسز میں سابقہ رولز کے مطابق قیمتوں میں اضافہ کیا جائے۔عدالت نے سماعت منگل تک ملتوی کردی،آئندہ سماعت پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل دلائل دیں گے۔