اسلام آباد (ویب ڈیسک ) عافیہ صدیقی کی رہائی کی درخواست، امریکی حکومت نے نظرثانی کی یقین دہانی کرا دی، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکی نائب وزیر خارجہ سے ملاقات کے دوران عافیہ صدیقی کی رہائی کا معاملہ اٹھایا۔ تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان امریکا می قید عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے متحرک ہوگئی ہے۔ ذرائع کے مطابق اس حوالے سے امریکی سے بھی مثبت ردعمل آیا ہے۔ اس سلسلے میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستان کے دورے پر آنے والی امریکی نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز سے ملاقات کی۔ امریکی نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز سے ملاقات کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے عافیہ صدیقی کا معاملہ اٹھایا۔ اس موقع پر وزیر خارجہ نے مطالبہ کیا کہ امریکی حکومت عافیہ صدیقی کے معاملے میں بنیادی انسانی حقوق کو ضرور مدنظر رکھے۔وزیر خارجہ نے عافیہ صدیقی کو امریکی جیل میں انسانیت سوز سلوک کا نشانہ بنائے جانے کے معاملے پر شدید تحفظات کا اظہار بھی کیا۔ حکومت پاکستان کی جانب سے عافیہ صدیقی کا معاملہ اٹھائے جانے پر امریکی حکومت نے مثبت ردعمل دیا ہے۔ امریکی حکومت نے عافیہ صدیقی معاملے پر نظرثانی کرنے کی یقین دہانی کروا دی ہے۔ واضح رہے کہ امریکی جیل میں قید عافیہ صدیقی کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے نام خصوصی خط تحریر کیا گیا ہے۔عافیہ صدیقی نے وزیراعظم کے نام اپنا خصوصی پیغام ہیوسٹن میں پاکستانی قونصل جنرل کو جیل میں ملاقات کے دوران دیا۔ امریکی جیل میں قید عافیہ صدیقینے وزیراعظم کو لکھے گئے خصوصی خط کے متن میں کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے ماضی میں میری بہت حمایت کی ہے وہ ہمیشہ سے میرے ہیرو رہے ہیں۔ اپنے خط میں وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے عافیہ صدیقی کا کہنا ہے کہ امریکا میں میری سزا غیر قانونی ہے میں قید سے باہر نکلنا چاہتی ہوں۔عافیہ صدیقی کا کہنا ہے کہ انہیں اغوا کرکے امریکا لے جایا گیا تھا۔ عافیہ صدیقی نے اپیل کی ہے کہ وزیراعظم عمران خان میری رہائی میں مدد کریں۔ لکھے گئے خط میں عافیہ صدیقی کا مزید کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو اپنے اردگرد موجود منافقین سے محتاط رہنا چاہیے۔ وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرنے والوں کو اپنی تنقید بند کر دینی چاہیے۔ وزیراعظم عمران خان نے ماضی میں غلطیاں کیں مگر اب وہ ویسے نہیں رہے۔وزیراعظم عمران خان اب بدل چکے ہیں، غلطیوں سے سبق سیکھ چکے ہیں۔ عافیہ صدیقی نے وزیراعظم عمران خان کے ناقدین کو پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی قوانین میں غلطیوں پر توبہ کرنیوالے کی غلطیاں معاف کردی جاتی ہیں، لہذا ان پر کی جانے والی تنقید بند کر دی جائے۔ واضح رہے کہ امریکا کا دعویٰ ہے کہ عافیہ صدیقی کو افغان جنگ کے دوران افغانستان سے گرفتار کیا گیا تھا۔ عافیہ صدیقی پر امریکی فوجی کے قتل کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ تاہم عافیہ صدیقی نے ہمیشہ اس الزام کی تردید کی ہے۔