تحریر: رشید احمد نعیم
صدر پاکستان اور وز یراعظم پاکستان اپنے اپنے بیانات میں اکثر عوام پر زور دیتے رہتے ہیں کہ وہ الیکشن میں دیانتدار قیادت کا انتخاب کریں۔ ان کے بیانات پڑھ کر میرے دل میں خیال پیدا ہوتا ہے کہ اگر عوام نے ان کی اپیل پرلبیک کہتے ہو ئے ووٹ کا استعمال کیا تو پھر کونسا حکومتی نمائندہ ہے ،جو منتحب ہو کر ایو ان میں جا ئے گا کیو نکہ حکومت میں روشن خیال تو بہت ہیں مگر دیانتدار نایاب ہیں۔
اگر حکومت اور اتحادی جماعتوں کے سر کردہ افراد کے ماضی وحال کا بغور جائزہ لیا جائے تو ان کی اکثر یت نیب زدہ ، اقتدار پسند اور جدید سٹائل میں گھو منے والے لوٹوں کی ہے۔ وفاق اور صوبوں میں منہ پھٹ ،بے لگام ،عقل و شعور سے عاری کھلنڈر ے وزراء کی تو بہتات ہے مگر محدب عدسے کی مدد سے تلاش کرنے پربھی کوئی دیانتدار و زیر نظر نہیں آرہا ہے۔ انہی غیر سنجیدہ و زراء کی بدولت آج ملک میں چوروں ، سمگلروں ڈاکوئوں اور ذخیرہ اندو زوں کا راج ہے بلکہ کبھی کبھی تو یہ احساس ہونے لگتا ہے کہ شاید یہ ملک ایسے ہی لوگوں کے لیے رہ گیا ہے باقی سب تو یہاں سپئیر پارٹس ہیں۔
حکومت جتنی توانائیاں امریکہ کی فرماں برداری میں صرف کر رہی ہے اگر اس کا ١٠ فیصد وطنِ عزیز کی عوام کے لیے استعمال کی جائیں تو ملک میں ترقی و خوشحالی لائی جاسکتی ہے۔ حکومت اغیار کی خوشنودی کے لیے جتنے وسائل خرچ کر رہی ہے اگر ان کا عشر عشیر بھی چوروں ، ڈاکوئوں ،سمگلروں ، ذخیرہ اندوزوں اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف استعمال کیا جایا توملک امن کا گہوارہ بن سکتاہے۔مگر حکومتی وزراء کو اپنے” اللوں تللوں” سے ہی فرصت نہیں ،جس کی وجہ سے عوام دہشت گردی،پولیس گردی، وڈیرہ شاہی اور نوکر شاہی کے ہاتھوں پس رہی ہے جبکہ مہنگائی کا جن شہریوں کی کھال اتارنے کے لیے منہ کھولے ہوئے ہے۔
ایک طرف انسانیت دشمن دہشت گرد بے رحمی سے شہریوں کو بارود کا نشانہ بنا رہے ہیں تو دوسری طرف حکمران سفاکی سے اپنے غریب عوام پر مہنگائی کے پے درپے بم گرا رہے ہیں تاکہ عوام کو حکومتی تباہ کاریوںکے بارے میںسوچنے کا موقع ہی نہ ملے۔قارئین خود ہی اندازہ کریں کہ ان حالات میں اگر دیانتدار قیادت آ گئی توپھران حکمرانوں کا کیا بنے گا؟؟؟امید ہے کہ حکمران اس طرح کی اپیل کرنے سے پہلے اپنے بارے میںضرور سوچ لیا کریںگے۔
تحریر: رشید احمد نعیم
صدر الیکٹرونک میڈیا حبیب آبا د پتوکی ۔
03014033622
35103-0406892-7
Rasheed03014033622@gmail.com