ماسٹر صاحب نے لڑکوں کو سوال لکھوایا ۔”دل کی شکل بنا کر اس کے کام بتائیں۔ “ ایک لڑکے نے سوال حل کرنے کے بعد کا پی ماسٹر صاحب کو دکھائی ۔ لکھا تھا۔ ”دل ایک نازک چیز ہے۔ یہ لینے دینے کے بھی کام آتا ہے اگر ٹوٹ جائے تو ہر گز نہیں جڑتا۔ اگر کسی کی یاد آجائے تو بہت بیقرار ہو جاتا ہے۔ نیز یہ خون کے آنسو بھی روتا ہے۔ “