اسلام آباد: فیاض الحسن چوہان تحریک انصاف کی حکومت کے تیسرے وزیر ہیں جنہیں اپنی وزارت سے مستعفی ہونا پڑا۔ وفاقی کابینہ میں شامل وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اعظم سواتی کے فارم میں گائے داخل ہونے پر ان کے گارڈ زکی جانب سے غریب خاندان کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا اور بعدا زاں اعظم سواتی نے پورے خاندان کے خلاف مقدمہ درج کر کے انہیں حوالات میں بند کرا دیا تھا۔اس وقت کے چیف جسٹس کی جانب سے اس کا نوٹس لیا گیا تھا اور اس کی اعلیٰ سطحی تفتیش کا حکم دیا گیا تھاجس پراعظم سواتی نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کے سینئر وزیر عبد العلیم خان آف شور کمپنی اور آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں نیب کی جانب سے گرفتار کئے جانے پر اپنی وزارت سے مستعفی ہو گئے تھے اور وزیر اعلیٰ نے گزشتہ ماہ ان کا استعفیٰ منظور کیا تھا۔ وزیر اطلاعات و نشریات فیاض الحسن چوہان اس سے قبل بھی متنازعہ بیانات دے چکے ہیں تاہم ہندو کمیونٹی سے متعلق دیا گیا بیان انہیں مہنگا پڑ گیا اور حکومت کی جانب سے گزشتہ روز ان سے استعفیٰ لے لیا گیا ۔فیاض الحسن چوہان تحریک انصاف کی حکومت کے تیسرے وزیر ہیں جنہیں اپنی وزارت سے مستعفی ہونا پڑا ۔تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ میں شامل وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اعظم سواتی کے فارم میں گائے داخل ہونے پر ان کے گارڈ زکی جانب سے غریب خاندان کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا اور بعدا زاں اعظم سواتی نے پورے خاندان کے خلاف مقدمہ درج کر کے انہیں حوالات میں بند کرا دیا تھا۔اس وقت کے چیف جسٹس کی جانب سے اس کا نوٹس لیا گیا تھا اور اس کی اعلیٰ سطحی تفتیش کا حکم دیا گیا تھاجس پراعظم سواتی نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا تھا ۔