اسٹیٹ بینک کے مطابق گزشتہ دس سال میں پاکستان کے قرضوں میں اوسطا سالانہ جتنا اضافہ ہوا، موجودہ حکومت کے نو ماہ میں ہی ملک کے قرضوں میں اس سے 200 فیصد زیادہ اضافہ ہو گیا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق مالی سال 2009 سے لیکر مالی سال 2018 کے اختتام تک دس سال میں پاکستان کے مجموعی قرضوں اور واجبات میں 23 ہزار 188 ارب روپے کا اضافہ ہوا، جو اس دوران 6 ہزار691 ارب روپے سے بڑھ کر 29 ہزار 879 ارب روپے تک پہنچ گئے، اس کے مطابق دس سال میں ہر سال قرضوں میں اوسطا 2 ہزار319 ارب روپے کا اضافہ ہواجبکہ رواں مالی سال جولائی سے مارچ تک نو ماہ میں ہی ملکی قرضوں کا مجموعی حجم 35 ہزار 95 ارب روپے تک پہنچ گیا۔ اس طرح صرف نو ماہ میں ہی ملکی قرضوں کے بوجھ میں 5 ہزار 215 روپے کا اضافہ ہوا، اگر سابقہ حکومتوں کے اوسطا نو ماہ کے قرضوں سے موازنہ کیا جائے تو پی ٹی آئی نے نو ماہ میں سابقہ حکومتوں کے اوسط قرضے سے تقریبا 200 فیصد زیادہ قرض لیا کیا گیا، ان میں سے پیپلز پارٹی کے پانچ سال میں حکومتی قرضوں میں 8 ہزار 76 ارب روپے اورن لیگ کے 5 سال میں 10 ہزار 661 ارب روپے کا اضافہ ہوا جبکہ پی ٹی آئی کے پہلے نو ماہ کے دوران حکومتی قرضوں میں 3 ہزار 655 ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔