اسلام آباد (یس اردو نیوز) سپریم کورٹ نے ایک ماہ کے اندر بھارت میں قید پاکستانی مچھیروں کی رہائی سے متعلق نئی رپورٹ جمع کروانے کا حکم دے دیا ۔
جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے بھارت میں قید پاکستانی مچھیروں کی رہائی سے متعلق درخواست پر سماعت کی ۔ جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ ریاست کی ہرپالیسی کو ریگولیٹ نہیں کر سکتے، درخواستگزار کی جانب سے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دینے پر جسٹس ثاقب نے کہا کہ ایک طرف بارڈر پر جنگ لڑی جارہی ہے، دوسری جانب آپ بھارتی عدالت کے فیصلوں کے حوالے دیتے ہیں ، معاملے کو صرف انسانی حقوق کی بنیاد پر دیکھا جا سکتا ہے ۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ فیڈرل ریویو بورڈ نے 202 افراد کی رہائی کی ہدایت کی ہے، اس پر درخواست گزار نے کہا کہ یہ ہدایت بھارتی مچھیروں کے لیے ہے پاکستانیوں کے لیے نہیں ۔
جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ پالیسی معاملات میں کورٹ کیسے مداخلت کرسکتی ہے، فیڈرل ریویو بورڈ پاکستانی مچھیروں کے لیے کیا کرتا ہے، پاکستانی مچھیرے بھارتی جیلوں میں ہے انکی داد رسی بھی ہونی چاہیے،جو لوگ پکڑے گئے ہیں ان کو بے یارو مددگار نہیں چھوڑا جاسکتا، عدالت نے بھارت میں قید پاکستانی مچھیروں سے متعلق ایک ماہ کے اندر نئی رپورٹ جمع کروانے کا حکم دیئے سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کر دی۔