مزمل نے غلام سرور سے ٹیلی فون پر رابطہ بڑھایا ، گزشتہ روز ملنے کیلئے سکول گیا تو بھانڈا پھوٹ گیا ، لوگوں نے پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا
بھوانہ (یس اُردو) لڑکی بن کر ہیڈ ماسٹر کو ملنے جا نے والا نوجوان سکول کے باہر قابو آگیا ۔ چک نمبر 207 کے رہائشی مزمل حسن ولد یار بیگ نے عرصہ ڈیڑھ سا ل قبل قریبی گائوں چک نمبر 205 کے سکول ٹیچر جو چک نمبر 200 نصرانہ میں ہیڈ ماسٹر کی پوسٹ پر فائز ہیں سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور لڑکی بن کر اس کے ساتھ سلسلہ محبت کو آگے بڑھایا جب کہ دوران دوستی ہیڈ ماسٹر غلام سرور کلیار سے پیسے بھی وصول کرتا رہا ۔گذشتہ روز ہیڈ ماسٹر غلام سرور نے مزمل حسین کو ملنے کا کہا اور دھمکی دی کہ اگر تم ملنے نہ آئی تو میں زہر کھا کر خود کشی کر لوں گا جس پر مزمل حسن اس کو ملنے سکول جا پہنچا جہاں اس کا بھانڈا پھوٹ گیا اور لوگوں نے مزمل حسن کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا ۔ تھانہ لنگرانہ میں بند ملزم مزمل حسن کے مطابق ہیڈ ماسٹر میرے ساتھ کافی عرصہ زیادتی کرتا رہا جب میں اس کے پاس چھٹی سے آٹھویں کلاس میں پڑھتا تھا اور میرے ذریعے خواتین کو پیسے بھجواتا تھا ۔ایک بار میں نے اس کے بیس ہزار روپے ایزی پیسہ کرنے کی بجائے خود رکھ لیے جس پر اس نے مجھے تشدد کا نشانہ بھی بنایا اور میرا ستر ہزار روپے مالیت کا بیل بھی کھول کر لے گیا ۔ میں نے یہ سب کچھ انتقامی طور پر کیا اور اپنے پیسے واپس لینا مقصد تھا ۔ ہیڈ ماسٹر مجھ سے انتہائی بے ہودہ اور غیر اخلاقی باتیں کرتا تھا ۔جب اس بارے میں ہیڈ ماسٹر غلام سرور سے رابطہ کیا گیا تو اس کا کہنا تھا کہ یہ مجھے بلیک میل کر رہا ہے میرا اس کے ساتھ کوئی تعلق نہیں تھا ۔ جب ان سے اس آڈیو ریکارڈنگ کے بارے میں پوچھا گیا جو پولیس نے ملزم کے موبائل سے اپنے قبضہ میں لیا تو اس کا کوئی جواب نہ دے سکا ۔ اہل علاقہ نے ہیڈ ماسٹر کے اس رویے کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ ایسے لوگوں کے ہوتے ہوئے ہم اپنے بچوں کو کیسے سکولز بھیجیں جہاں ایسے ماسٹر بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بناتے ہیں