لاہور (ویب ڈیسک) توہین رسالت ﷺ کیس میں آسیہ بی بی کی بریت کے فیصلے کے خلاف تحریک لبیک سمیت مذہبی جماعتوں کی جانب سے شدید احتجاج کیا جارہا ہے جس کے باعث پنجاب کے صوبائی دارالحکومت میں ٹریف کی روانی بری طرح متاثر ہوئی ہے اور شہر میں جگہ جگہ ٹریفک جام ہے۔
پنجاب حکومت نے امن و امان کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے رینجرز کو بھی طلب کرلیا ہے۔پنجاب حکومت کی جانب سے احتجاج سے نمٹنے کیلئے صوبے بھر میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے جس کے تحت عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ پانچ یا اس سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی لگادی گئی ہے اور اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔ دفعہ 144 نافذکرکے حکومت پنجاب نے رینجرزکو بھی طلب کرلیا ہے۔ محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق رینجرز کو پنجاب کے تمام حساس مقامات پرتعینات کیاجائے گا۔دوسری جانب صوبائی دارالحکومت احتجاجوں اور دھرنوں میں گھر گیا ہے ، لاہور کے داخلی و خارجی راستوں پرشدید ٹریفک جام کے باعث لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ شہر میں ایل ٹی سی بس سروس غیر معینہ مدت تک کیلئے بند کردی گئی ہے، حالات کے پیش نظر بس سروس دوبارہ شروع کرنے کی ہدایات تک بس سروس معطل رہے گی۔ شہر میں ایل ٹی سی کے بھی تمام تر آپریشنز معطل کر دیے گئے ہیں۔جگہ جگہ احتجاج اور دھرنوں کے باعث لاہور شہر میں ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر ہوگئی اور گاڑیوں کی قطاریں لگ گئی ہیں۔
مال روڈ، آزادی چوک ، فیروز پورروڈ ، چونگی امرسدھو پر ٹریفک جام ہے۔ مین غازی چوک، کچاراوی روڈ، داروغہ والا، کاہنہ کاچھا ، شاہدرہ موڑ، داتا دربار، بوٹا محل چوک ، بشیرسنز اورسگیاں پر بھی ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر ہے جبکہ خیابان جناح، رائیونڈ روڈپر بھی ٹریفک جام ہے۔ امامیہ کالونی پھاٹک ، شاہدرہ ، پیر مکی ، بابو صابو انٹرچینج ، ای ایم ای سے شاہ عالم چوک ، لاہور برج پھاٹک ، پیربہادر شاہ، فیض پور انٹرچینج اورچوہنگ ملتان روڈ پربھی ٹریفک جام ہے۔ سی ٹی او لاہور کیپٹن (ر) لیاقت علی ملک نے شہر میں ممکنہ احتجاج کے باعث الرٹ رہنے کا حکم دے دیا ہے، سی ٹی او نے ڈویژنل افسران کو اپنی اپنی ڈویژن کا وزٹ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ روڈ بلاک ہونے پر فوری ٹریفک کو متبادل راستوں سے گزارا جائے، شہر کی مصروف شاہراہوں پر اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے ،شہری ڈائیورشن پوائنٹس پر وارڈنز سے راہنمائی لیں۔ جبکہ دوسری جانب آئی جی پنجاب نے سیف سٹی اتھارٹی میں اعلیٰ افسران کوطلب کرلیا ہے ۔پولیس افسران سیف سٹی کے کیمروں سے شہرکی صورتحال کاجائزہ لیں گے، آئی جی نے اے آئی جی آپریشنزپنجاب کوبھی طلب کرلیا ہے۔