لاہور : ملائیشین ہاکی لیگ میں شرکت کے لیے 15 قومی کھلاڑیوں کو اجازت مل گئی، پی ایچ ایف نے تمام پلیئرز کواجازت نامہ دیتے ہوئے ایک صفحے پر مشتمل بیان حلفی پر بھی دستخط لیے جس کی رو سے وہ انٹرنیشنل ایونٹس ہونے کی صورت میں ہر حال میں دستیابی یقینی بنانے کے پابند ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق مالی مشکلات سے دوچار قومی ہاکی کھلاڑیوں کو ایک اور اچھی خبر مل گئی، اسپورٹس بورڈ کی جانب سے عید سے قبل7، 7 لاکھ روپے جاری ہونے کے بعد کپتان محمد عمران سمیت مجموعی طور پر15 کھلاڑیوں کو ملائیشین ہاکی لیگ کھیلنے کی اجازت دے دی گئی ہے، لیگ حکام سے معاہدے کے مطابق قومی پلیئرز ڈیرھ ماہ تک جاری رہنے والے ایونٹ میں حصہ لیتے ہوئے لاکھوں روپے وصول کریں گے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ موجودہ کھلاڑی گذشتہ28 ماہ سے نہ صرف سینٹرل کنٹریکٹ سے محروم ہیں بلکہ انھیں آسٹریلیا اور کوریا کے ٹورز سمیت ورلڈ ہاکی لیگ میں شرکت کے یومیہ الاؤنس بھی نہیں مل سکے ہیں، اولمپکس کی دوڑ سے باہر ہونے کے بعد کھلاڑیوں نے حکومتی اور پی ایچ ایف کی فیکٹ اینڈ فائنڈنگ کمیٹیزکے سامنے عمدہ کھیل نہ پیش کرنے کی بڑی وجہ مالی مشکلات کو ٹھہرایا تھا۔ پاکستان اسپورٹس بورڈ نے عیدالفطر سے3 روز قبل ایشین گیمزکا فائنل کھیلنے والی ٹیم کے ہر کھلاڑی کو سات لاکھ روپے کی ادائیگیاں کیں تاہم بھارت میں منعقدہ ایف آئی ایچ چیمپئنز ٹرافی کی رقم ملنا ابھی باقی ہے۔
ملائشین ہاکی لیگ 2 اگست سے 20 ستمبر تک کھیلی جائے گی جس میں میزبان سمیت پاکستان، بھارت، ارجنٹائن سمیت دنیا کی متعدد ممالک کے کھلاڑی حصہ لیں گے۔ پی ایچ ایف کی طرف سے جن کھلاڑیوں کو این او سی جاری کیا گیا ان میں محمد عمران، محمد عرفان، محمد وقاص شریف، عبدالحسیم خان، عمران بٹ، محمد عمر بھٹہ، علی شان، وسیم احمد، شفقت رسول، محمد توثیق ارشد، فرید احمد، اظفر یعقوب، اعجاز احمد، عماد شکیل بٹ اور محمد رضوان سینئر شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق قومی کپتان محمد عمران سپورا کلب کی نمائندگی کریں گے، اس کلب نے حسیم خان، کاشف علی اور اظفر یعقوب سے بھی معاہدے کیے ہیں۔ نائب کپتان شفقت رسول، گول کیپر عمران بٹ، عرفان سینئر، محمد توثیق اور وقاص شریف مے بینک کی جانب سے ایکشن میں ہوں گے۔ رضوان سینئر، فرید احمد، علی شان، وسیم احمد اور عمر بھٹہ کوکوالالمپور کلب کی طرف سے جلوہ گر ہونا ہے، حماد بٹ ترگانو کلب کی طرف سے صلاحیتوں کا اظہار کریں گے۔
مزید معلوم ہوا ہے کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن نے لیگ سے معاہدے کرنے والے پلیئرز کو این او سی جاری کرتے ہوئے ایک صفحے پر مشتمل بیان حلفی بھی پر بھی دستخط لیے جس کی رو سے انٹرنیشنل ایونٹس کے موقع پر وہ قومی ٹیم کے لیے دستیاب ہوں گے، عدم دستیابی معاہدے کی خلاف ورزی تصور ہوگی۔
اس کے بعد پی ایچ ایف متعلقہ کھلاڑی کے خلاف ایکشن لینے کی مجاز ہو گی۔یاد رہے کہ ماضی قریب میں شکیل عباسی سمیت ٹیم کے بعض پلیئرز نے قومی ٹیم کے بجائے لیگ ہاکی کھیلنے کو ترجیح دی جس کے بعد سلیکشن کمیٹی نے ان کے ناموں پر غور نہیں کیا۔ شکیل بھر پور کوششوں کے باوجود تاحال قومی ٹیم کا دوبارہ حصہ بننے میں ناکام رہے ہیں۔