لاہور (ویب ڈ یسک)ہندو کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے سرکاری ملازمین کیلئے دیوالی تہوار کے موقع پر 7 نومبر کو چھٹی کا فیصلہ کرلیا گیا۔ اس ضمن میں باقاعدہ نوٹیفکیشن آج جاری ہوجائے گا۔ وزیراعظم پاکستان عمران خان کی ہدایت پر سرکاری محکموں میں تعینات ہندو ملازمین کو بروقت تنخواہوں اور واجبات کی ادائیگی شروع کردی گئی ہے،
تاہم تعلیمی بورڈ ملتان، پبلک انجینئرنگ، ڈاکخانہ جات، بہبود آبادی، محکمہ صحت میں متعدد ہندو ملازمین کو تنخواہوں اور واجبات کی ادائیگیاں ہونا ابھی باقی ہیں، ہندو بالمیک ویلفیئر سوسائٹی پاکستان کے صدر چودھری اعتباری لعل نے کہا ہے کہ ہندوﺅں کے ملازمین تہوار دیوالی کے موقع پر حکومت پاکستان کی جانب سے ہندو ملازمین کو ایک روز کی سرکاری چھٹی دینے کا فیصلہ خوش آئندہ ہے۔ بیشتر سرکاری محکموں میں ہندو ملازمین کو بروقت تنخواہیں ادا کی گئی ہیں تاہم جن محکموں کے ہندو ملازمین کو تنخواہیں اور واجبات تاحال نہیں ادا کئے گئے تو اس پر ہمارا مطالبہ ہے کہ آج 5 نومبر تک ہندو ملازمین کو تنخواہیں اور واجبات ادا کئے جائیں۔ جبکہ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ سی پیک سے چین اورپاکستان دونوں کومعاشی اور تجارتی فائدہ ہوگا جب کہ اس سے مشرق وسطیٰ اورخلیجی ممالک کے درمیان رابطے بڑھانے کا باعث بنے گا۔چین کے شہر شنگھائی میں جاری بین الاقوامی درآمدی نمائش سے خطاب کے دوران وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہماری حکومت نئے پاکستان کا نعرہ لگا کرآئی ہے، ہم ہرشعبے میں تبدیلیاں لارہے ہیں، پاکستان ہرلحاظ کے مواقع سے بھر پورملک ہے، سی پیک سے چین اورپاکستان دونوں کو معاشی اور تجارتی فائدہ ہوگا جب کہ،
پاک چین اقتصادی راہداری مشرق وسطیٰ اور خلیجی ممالک کے درمیان رابطے بڑھانے کا باعث بنے گا۔وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں شاہراہ قراقرم، سی پیک کے جدید ہائی ویز کے نیٹ ورک کا حصہ ہے جو گوادر کی بندرگاہ سے جوڑتے ہیں اور بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کا نقطہ آغاز بھی ہے جس سے خطے کو بھرپور فائدہ ہوگا۔ ہم شفافیت اور احتساب کو بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں، کاروبار اور حکومت چلانے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کررہے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان افرادی قوت میں بھی مالامال ہے، 10 کروڑ پاکستانی 35 سال سے کمعمر ہیں اوراسی طرح نیا پاکستان کاروبار کے لیے اہم اوربہترجگہ ہوگی جب کہ ہم پاکستان میں وسائل سے مالامال ہیں جس میں زرخیززمین، 12 کلامیٹک زونز پر مشتمل ایک زمین ہے۔چینی صدرشی چن پنگ نے نمائش سے خطاب میں کہا کہ ڈجیٹل ٹیکنالوجی اورمصنوعی ذہانت نے دنیا میں انقلاب برپا کردیا، گلوبلائزیشن نے جنگل کے قانون کا خاتمہ کردیا، چین دیگرممالک کے ساتھ تجارتی فرق ختم کرنا اوردرآمدات بڑھا کرعالمی برادری سے تعلقات مستحکم ترکرناچاہتا ہے۔چینی صدرنے کہا کہ درآمدات بڑھا کرعالمی برادری سے تعلقات مستحکم ترکرنا چاہتا ہے، چین کے دروازے تمام ممالک کیلیے مزید وسیع کریں گے، تجارت اورسرمایہ کاری کے مواقع بڑھائےجائیں گے، چین آئندہ 15 سال میں 30 کھرب ڈالرکی اشیادرآمد کرے گا جب کہ 15 سال میں 10 کھرب ڈالرکی خدمات بھی درآمد کرے گا۔اس سے قبل وزیراعظم عمران خان سمیت 30 ممالک کے 130 مندوبین نمائش میں شریک ہوئے۔