ہالینڈ (پ۔ر) روحانی سلسلہ عظیمیہ کے نیٹ ورک مراقبہ ہال ہالینڈ کے زیر اہتمام ماہانہ محفل مراقبہ کی پاکیزہ روحانی تقریب کا آغاز حاجی عبدالرحمن نے تلاوت قرآن سے کیا جبکہ معروف نعت خواں شہزاد علی خان نے حمدپڑھ کر تقریب میں وجدانی کیفیت پیدا کر دی نعت رسول مقبول ۖ پیش کرنے کی سعادت سکندرخان نے حاصل کی۔
میاں مظفر حسین نے اپنے مخصوص انداز میں عارفانہ کلام پیش کیا۔نگران مراقبہ ہال ہالینڈ حاجی محمد جاوید عظیمی نے روح کیا ہے کے عنوان پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم ظاہری اعضاء اور نقوش پر مشتمل جسم کو انسان سمجھتے ہیں۔ جبکہ ایسا ہر گز نہیں ہے در حقیقت اصل انسان روح ہے اور ہمارا جسم روح کا لباس ہے جسم کی تمام حرکات و سکنات روح کے تابے ہیں جب روح اپنا لباس اُتار دیتی ہے تو جسم بے جان اور مردہ ہو جاتا ہے۔معروف صحافی راجہ فاروق حیدر نے روح کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ میں بھی اس بات سے اتفاق کرتا ہوں روح اصل انسان ہے جبکہ جسم مٹی ہے اور اس نے ایک دن مٹی ہی میں مل جانا ہے۔
آصف جاوید کمالی نے روح کی طرزوں کو سمجھانے مرشد اور مرید کے مابین تعلقات کو عصر حاضر کی ایجادات سے ہم آہنگ کرکے روح کو سوفٹ وئیر اور جسم کو ہارڈ وئیر قرار دے کر اپنی علمی گفتگو کو اختتام پزیر کیا۔تقریب کے دوران معروف شاعر احسان سہگل نے روحانیت سے معمور قطعات پیش کئے۔
نگران حاجی محمد جاوید عظیمی نے ذکر جہر کے بعد تمام اسباق کے ساتھ گنبدے خضراء کا مراقبہ کروایا۔حضور نبی کریم ۖ کی بارگاہ اقدس میں درودوسلام نذرانہ تمام حاضرین نے ہم آواز ہو کر پیش کیا۔
ختم شریف محمد فیاض عطاری نے پڑھا جبکہ اجتماعی دعا میں سلسلہ عظیمیہ کے امام حضور قلندر بابا اولیائ کے درجات کی بلندی ،مرشد کریم حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کی صحت و تندروستی مکہ میں کرین کے حادثے میں شہیدہونے والوں کی بلندی ٔدرجاتاور پاکستان کی سلامتی،ترقی اور خوشحالی کے لئے اللہ تعالیٰ کے حضور مناجات پیش کی گئیں۔پروگرام کے اختتام پر حاضرین کی تواضع لنگر عظیمی سے کی گئی۔