تحریر: شاہد شکیل
جرمنی کے شہر ایسلنگن میں گزشتہ دنوں یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب نائیجیریا کے مہاجر جوڑے نے متعلقہ شہری حکومت کی طرف سے مہیا کردہ نئے اپارٹمنٹ میں منتقل ہونے سے انکار کر دیا۔
مقامی اخبار کے مطابق نائیجیریا سے نئے آئے پناہ گزین جوڑے کو ایک اپارٹمنٹ مہیا کیا گیا سٹی گورنمنٹ کا ملازم جوڑے کے ساتھ مذکورہ اپارٹمنٹ پہنچا اور گھر دکھانے کے بعد انہیں چاپی دینا چاہی۔
تو نائیجرین مرد نے انگریزی میں اس ملازم سے کہا ہمیں یہ مکان پسند نہیں ہم یہاں نہیں رہنا چاہتے کوئی اور مکان دکھاؤ جس پر سرکاری ملازم نے انہیں سمجھایا کہ ابھی اس مکان میں گزارہ کریں چھ ماہ تک کسی نئے فلیٹ کا انتظام کر دیا جائے گا۔
لیکن نائیجیرین بضد تھا سرکاری ملازم نے اس سے معذرت چاہی اور باہر آگیا نائیجیرین باشندے نے سڑک پر روک کر بدتمیزی شروع کی تو مجبوراً سرکاری ملازم نے پولیس کو طلب کیا کچھ دیر پولیس وہاں پہنچی اور اسی دوران نائیجیرین خاتون پولیس کی گاڑی کے سامنے لیٹ گئی اور بے ہوشی کا ڈراما شروع کر دیا۔
پولیس نے ایمبولینس بلوائی اور خاتون کو ایمر جینسی ڈاکٹر نے چیک کرنے کے بعد پوچھا کہ کیا ہوا آپ کیسے گر گئیں تو اس کا جواب تھا پولیس والوں نے مجھے ٹکڑ ماری ہے۔
تمام واقعات سننے کے بعد ڈاکٹر ،پولیس اہلکار اور سرکاری ملازم اس بات پر متفق ہوئے کہ انہیں یہ فلیٹ پسند نہیں اس لئے یہ ڈراما رچایا گیا ،دو گھنٹے تک سب لوگوں کے سمجھانے کے بعد وہ دونوں نئے فلیٹ میں منتقل ہوگئے۔
تحریر: شاہد شکیل