نمک ، گھی اور شہد سے علاج: ایک چھٹا نک نمک اور ایک پاؤدیسی گھی کھرل کرکے بوتل میں محفوظ کر لیں۔ قبض ہونے کی صورت میں رات سوتے وقت ایک تولہ کے قریب نیم گرم پانی سے کھالیں، مفید رہے گا۔
نمک اور سرسوں کاتیل ملاکر مسوڑھوں پرملنے سے خون آنا بند ہوجاتاہے۔ نیزاسے دانتوں پرملنے سے کیڑا نہیں لگتا۔ شہد میں نمک ملاکر اگر بچوں کے مسوڑھوں پر ملاجائے توان کے دانت آسانی سے نکل آتے ہیں۔ نمک اور نیم کے پتے پانی میں اُبال کرنہانے سے خارش اور پھنسیوں وغیرہ کوآرام مل جاتاہے۔
منہ کے چھالے: بچوں کے منہ میں چھالے پڑجائیں توسہاگہ بھون لیں اور گلیسرین میں ملاکر روئی کے ساتھ منہ میں چھالوں پرلگائیں۔ گلیسرین کی جگہ شہد بھی ملاسکتے ہیں۔
چھپاکی کے لئے جسم پر چھپا کی یعنی لال الال دانے نکل آئیں توایک ماشہ سوڈا ہائی کارب تھوڑے سے پانی میں ملاکر روئی سے لگائیں۔
ہونٹ پھٹ ہوجائیں تو۔ سردیوں میں اکثر ہونٹ پھٹ جاتے ہیں۔ تازہ دودھ ہونٹوں پرروزانہ لگانے آرام آجاتاہے۔ نیم گرم پادیسی گھی یامکھن لگانے سے بھی بہت جلد آرام آجاتاہے۔
شدید کھانی کی صورت میں : پرانی اور شدیدکھانسی یاکالی کھانسی کی صورت میں املتاس کی پھلی آگ میں جلا کر کوئلے کی مانند کرلیں اور اس کوکوٹ اور چھان کراس کاسفوف اچھی طرح محفوظ کرلیں۔ ایک چمچہ خالص شہد میں چٹکی بھریہ سفوف مکس کرکے کھلائیں۔ ہرقسم کی کھانسی کیلئے مفید ہے۔
انجیر سے علاج: گردے یامثانے کی پتھر ہوتو پانچ عددانجیرروزانہ کھانے سے انشاء اللہ پتھری ریت بن کرنکل جاتی ہے۔ انجیر کھانے سے جسم کے بند مسامات کھل جاتے ہیں اور پسند آنے سے جلد صاف ہوجاتی ہے۔ تلی میں ورم یاتکلیف ہوتو انجیرسے فائدہ ہوتاہے۔
خالی پیٹ کیلانہیں کھانا چاہئے۔ نہ ہی کیلئے کے بعد پانی پئیں۔ یہ صحت کے لئے نقصان دہ ہے۔ ایک کیلاکھانے سے قبض ہوجاتی ہے اور زیادہ کھانے سے نہیں ہوتی۔ کم ازکم پانچ چھ کیلئے کھانے چاہئیں۔