لندن: ملک بھر میں انتخابات کیلئے پولنگ کا عمل جاری ہے تاہم دوسری جانب نواز شریف کی اہلیہ سے صحت سے متعلق بیٹے حسن نواز کا کہنا ہے کہ والدہ کی طبیعت میں تھوڑی سی بہتری آئی ہے لیکن وہ تاحال وینٹی لیٹرپر ہیں۔
نجی ٹی وی کے مطابق حسن نواز نے بتایا کہ ان کی والدہ ابھی تک وینٹی لیٹر پر ہیں جبکہ ان کی حالت میں معمولی سی بہتری آئی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کلثوم نواز اب تھوڑی دیر کیلئے آنکھیں کھولتی ہیں اور پھر بند کردیتی ہیں۔
اس سے قبل 12 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس کیس میں گرفتاری سے ایک دن قبل مریم نواز نے ٹویٹر پر بتایا کہ تیس دن میں پہلی بار امی نے آنکھیں کھولی ہیں تاہم یہ نہیں معلوم کہ انہوں نے ہمیں پہچانا یا نہیں جب کہ والدہ اب بھی وینٹی لیٹر پر ہیں اور بے ہوشی کی حالت میں ہیں۔سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز کینسر کے علاج کے لیے گزشتہ ایک سال سے لندن میں موجود ہیں، ڈاکٹرز کے مطابق کلثوم نواز کو دل کا دورہ پڑا جس کے بعد سے وہ مسلسل وینٹی لیٹر پر ہیں۔دوسری جانب پمز اسپتال کے میڈیکل بورڈ نے آج اڈیالہ جیل میں نواز شریف کا دوبارہ طبی معائنہ کیا اور ان کے خون اور یورین کے نمونے لے کر لیبارٹری بھجوا دیئے گئے، جہاں سے رپورٹ آنے کے بعد سابق وزیراعظم کی اسپتال منتقلی سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔پمز کے ڈاکٹروں کی ٹیم تقریبا ڈھائی گھنٹے تک اڈیالہ جیل میں موجود رہی اور سابق وزیراعظم نواز شریف کو ان کی صحت سے متعلق تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔اس سے قبل میڈیکل بورڈ نے سفارش کی تھی کہ اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیراعظم نواز شریف کومستقل طبی نگرانی کی اشد ضرورت ہے۔واضح رہے کہ پرسوں رات اڈیالہ جیل میں نواز شریف کی طبیعت خراب ہونے پر ڈاکٹر اظہر کیانی اور ڈاکٹر حامد شریف خان نے ان کا طبی معائنہ کیا جس کے بعد ڈاکٹرز نے انہیں اسپتال منتقل کرنے کی تجویز دی تاہم سابق وزیراعظم نے جیل میں ہی درکار طبی سہولیات فراہم کرنے پر اصرار کرتے ہوئے اسپتال منتقل ہونے سے انکار کردیا۔جیل میں ہونے والے طبی معائنے کے بعد میڈیکل رپورٹ کے مطابق زیادہ پسینے کی وجہ سے نواز شریف کے جسم میں پانی کی کمی واقع ہوگئی ہے جبکہ گرمی اور کم نیند نے بھی ان کی صحت کو متاثر کیا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ نواز شریف کے جسم میں پانی کی کمی کے باعث گردے فیل ہونے کا خدشہ ہے اور اگر صورتحال میں بہتری نہ آئی تو ان کے دل کا مرض بڑھ سکتا ہے۔میڈیکل رپورٹ میں تجویز دی گئی تھی کہ صورتحال کے پیش نظر نواز شریف کو راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی منتقل کیا جائے۔جس کے بعد آئی جی جیل خانہ جات کی درخواست پر پمز اسپتال کا ایک 5 رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا، جس نے گزشتہ روز 2 گھنٹے سے زائد وقت تک نواز شریف کا طبی معائنہ کیا تھا۔