اسلام آباد ( ویب ڈیسک)پاکستان اس وقت سنگین مالی مسائل سے دو چار ہے ،غیر ملکی قرضے 27ہزار ار ب روپے کی سطح پر پہنچ گئے ہیں جس کی وجہ سے مہنگائی نے بھی پاکستانی عوام کی ناک میں دم کر رکھا ہے ،ایسی صورتحال میں پاکستان کے دوست ملک سعودی عرب نے ایک بار پھر انتہائی قابل تحسین فیصلہ کرلیا ہے
۔مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر سینئر صحافی حامد میر نے بتا یا کہ وزیراعظم عمران خان کچھ دنوں بعد آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کے ساتھ سعودی عرب کا دورہ کریں گے جس کے بعد سعودی عرب پاکستان کے اکاونٹ میں بڑی رقم جمع کرائے گا جو کہ پاکستان استعمال نہیں کر سکتا لیکن یہ بڑی رقم فارن کرنسی ریزرو میں اضافہ کرے گی جس کی وجہ سے ڈالر کا ریٹ کم ہو جائے گا ۔یاد رہے کہ زرمبادلہ ذخائر میں گزشتہ پندرہواڑے میں 60کروڑ ڈالرز کی نمایاں کمی ہوگئی۔ اس دوران پاکستان کو اصل بمعہ سود دو ارب 52کروڑ 20لاکھ ڈالرز قرضےستمبر تا نومبر 2018تین ماہ کے عرصہ میں واپس کرنا ہے۔ اعلیٰ سرکاری ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان کو ڈالرز میں ترسیلات کی فوری ضرورت ہے تاکہ درپیش بحران سے فوری بنیادوں پر نمٹا جاسکے۔ اس تین ماہ کے عرصہ میں تحریک انصاف کی حکومت کو اہم فیصلے کرنےہوں گے۔ آئی ایم ایف سے بیل آئوٹ پیکج لیا یا 5سے 8ارب ڈالرز امداد کے لیے سعودی عرب اور چین جیسے ممالک پر بھروسہ کیا جائے۔ حکومت یورو اور سکوک بانڈز جاری کرنے کے علاوہ بیرون ممالک پاکستانیوں کے ذریعہ ایک سے دو ارب ڈالرز بانڈ کے ذریعے حصول کا منصوبہ بنارہی ہے دستیاب سرکاری دستاویزات کے مطابق پاکستان کو رواں ماہ ستمبر میں اصل قرضوں کی مد میں ایک ارب تین کروڑ 80لاکھ ڈالرز اور سود کی مد میں 16کروڑ ڈالرز ادا کرنے ہیں۔