کسی بھی کمرے کی آرائش اور خوبصورتی میں اضافے کیلئے اشیا کے استعمال کے ساتھ ساتھ ان کا چنائو بھی کلیدی حیثیت کا حامل ہوتا ہے
کمرے میں ڈیزائن اور رقبے کو ذہن میں رکھتے ہوئے سجانے والے کو یہ فیصلہ کرنا ہوتا ہے کہ کون سی جگہ نمایاں کی جائے اور کیسے نمایاں کی جائے ۔ مثلاً اگر کمرے میں دیواریں اور قالین میں سے تین حصے بالکل سادہ رکھے جائیں تو صوفوں ، پردوں ، تصویروں اورباقی کمروں کی اشیا میں شوخ تیز رنگوں والے ڈیزائن دار پرنٹ وغیرہ استعمال کرنے کی کافی کھلی گنجائش رہ جاتی ہے اور ان چیزوں کو نمایاں کرنے کے لیے آزادانہ آرائش کی جا سکتی ہے۔
لیکن اگر دیواروں اور قالینوں پر ڈیزائن موجود ہو تو یہ نہایت ضروری ہو جاتاہے کہ فرنیچر کی پوشش اور پردے وغیرہ کسی مناسب اورسادہ رنگ میں ہوں اور ان میں کوئی ڈیزائن نہ ہو۔ اکثر لوگ دیواریں اور فرش سادہ رکھنے کو ترجیح دیتے ہیں کیونکہ اس طرح چھوٹی چھوٹی متعدد اشیا میں اپنی پسند کا وسعت کے ساتھ استعمال کیا جا سکتا ہے۔ کسی بھی کمرے میں یا سجاوٹ کے حصے میں ڈیزائن والے حصے کا استعمال ایک خاص حدتک ہونا چاہیے۔ اس لیے اس بات کا جائزہ پہلے ہی لے لینا چاہیے کہ یہ ڈیزائن کمرے کے کس حصے پر استعمال کیا جائے تاکہ باقی اشیا قوت کشش اور اہمیت کے اعتبار سے اس کے تابع رہیں اوریہ ڈیزائن اس قدر اجاگر اور نمایاں رہے کہ دیکھنے والے کی نگاہیں اس پر مرکوز ہو جائیں اور محفوظ رہ سکیں۔
اکثر لوگ ورائٹی کرنے کے لیے کمرے کو پردوں، صوفوں، گدیوں اور دیگر اشیا کے مختلف قسم کے ڈیزائنوں سے اس قدر بھر دیتے ہیں کہ ان میں کوئی چیز بھی توجہ کا مرکز نہیں بن سکتی۔ حالانکہ یہی ورائٹی سادہ قسم کے پارچات اور اشیا وغیرہ کے ذریعے بھی نہایت آسانی سے حاصل کی جا سکتی ہے ۔ مختلف رنگوں کے سادہ کپڑوں کو مختلف جگہوں اور کمرے کے مختلف حصوں پر استعمال کرنے سے ان کا مجموعی تاثر ایک ڈیزائن ہی کا پیدا کرتا ہے جو نہایت انفردی حیثیت رکھتا ہے۔ نمایاں کرنے کے اصولوں کا استعمال کمرے کی ہر چھوٹی اور بڑی سے بڑی چیز پر کیا جاتا ہے۔ اگر یہ دیواروں اور قالینوں پر استعمال ہوتا ہے تو چھوٹے سے گلدانوں میں بھی اس کا خیال رکھا جاتا ہے۔
لیکن کھانے کی میز پر قوت کشش پیدا کرتے وقت یہ بات دھیان میں رکھنی چاہیے کہ میز یا اس کا میز پوش بطور پس منظر استعمال ہوتا ہے اور چیزوں کے ارد گرد کا رنگ اور ڈیزائن نمایاں دکھائی دے گا۔ اگر میز سادہ رنگ کی ہو تو اس پر ڈیزائن اور پھول دار برتن استعمال ہو سکتے ہیں اور ڈیزائن دار نیپ کنز بھی استعمال ہوسکتے ہیں۔ لیکن پرنٹ دار میز یا میز پوش پر سادہ میٹس اور سادہ برتن ہی درکار ہوں گے۔ ہلکے پھلکے پس منظر پر گہرے شوخ اور کڑھائی والے خوبصورت ڈیزائن دار میٹس اور برتن استعمال کرنے چاہئیں۔ جبکہ گہرے یا شوخ پس منظر میں اس کے برعکس سادے اورہلکے رنگوں کی چیزیں استعمال کرنی چاہیئں۔ اس کے علاوہ کھانے کی چیزیں اگرچہ سادہ ہلکے یا ڈل رنگ کی ہوں تو انہیں متضاد رنگ کے کھانے والے برتن میں یا متفرق ومختلف رنگوں کی چیزوں مثلاً ہری مرچ ‘ ٹماٹر‘ چقندر‘ گاجر مولی پودینے‘ انڈے‘ آلوئوں وغیرہ سے مناسب رنگ کی چیز استعمال کر کے سجایا جا سکتا ہے۔
یہ تمام غذائیں شوخ رنگوں سے بھرپور ہیں اورکسی ڈل رنگ کے کھانے پر اس کا استعمال اسے خوبصورت اور دلکش بنا سکتا ہے۔ اسی طرح پستہ ‘ بادام‘ ورق ناریل وغیرہ ایسے میوہ جات ہیں جنہیں سویٹ ڈش اور بیکری کی سجاوٹ کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ ان چیزوں سے سادے سے کھانوں کو بھی سجا کر میز میں دلکشی اور رونق پیدا کی جا سکتی ہے۔ کھانے کی میز پر چیزوں کو نمایاں کرنے کا ایک اور طریقہ یہ بھی ہے کہ پلیٹوں یا ڈونگوں میں کھانا کبھی اس قدر کم نہ ڈالیں کہ برتن خانے ہونے کا احساس ہو اور نہ ہی اس قدر بھر دیں کہ کنارے تک پہنچ کر باہر گرنے لگیں۔ برتن کے کنارے ہمیشہ قدرے خالی ضرور ہونے چاہئیں۔ اگر چیز کم ہو تو بڑے برتن کی بجائے اس کی مناسبت سے اسے چھوٹے برتن میں ڈالیں تاکہ وہ بھر جائے اور چیز کم ہونے کے باوجود زیادہ احساس پیدا ہو سکے۔