لاہور; 25 جولائی یعنی عام انتخابات میں ایک ہفتہ باقی ہے ، مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب رجحان رکھنے والے سیاسی نجومی اپنی اپنی بولی بول رہے ہیں ، تحریک انصاف کے حامی باقی سب کو شکست فاش سے دوچار ہوتا دیکھ رہے ہیں اور عمران خان کو وزیراعظم بننے کی نوید سنا رہے ہیں
نامور کالم نگار توفیق بٹ اپنے کالم میں لکھتےہیں ۔۔۔حالیہ دنوں خاص طور پر نوازشریف کی نااہلی کے بعد پنجاب میں بھی (ن) لیگ پر زوال آ گیا ، پھر سیاسی پرندوں کی تاریخی اڑان نے (ن) لیگ کی کمر توڑ کر رکھ دی ، ایسے میں تحریک انصاف کا ڈنکا خیبر پختونخوا کے بعد پنجاب میں بھی عملی طور پر بجنے لگا ، اور پہلے کی طرح کپتان کے جلسوں میں رش مگر پولنگ اسٹیشن خالی والی محاورہ غلط ثابت ہوا اور تحریک انصاف کے ووٹ بنک میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہوا ، اب مسلم لیگ کے پاس کیش کروانے کے لیے شہباز شریف کے چند کارناموں کے علاوہ صرف دو ہی چیزیں ہیں ، (1) ریحام خان کی کتاب اور (2) نواز شریف اور مریم نواز کی اڈیالہ جیل میں بندش ۔۔۔۔ (یاد رہے کہ جب اس سلسلے میں پروفیسر توفیق بٹ سے رابطہ کیا گیا کہ کیا ریحام خان کی کتاب عمران خان اور تحریک انصاف کو کوئی نقصان پہنچا سکتی ہے تو میرے استاد محترم نے جواب دیا کہ عمران خان کی جو شہرت یا عزت اسکے چاہنے والوں کے دلوں میں ہے وہ اس جیسی 100 شرمناک کوششوں کے باوجود کم نہیں کی جاسکتی اور گندی فلم جیسی اس کتاب کو پڑھ کر اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ یہ کس مقصد کے حصول کے لیے لکھی گئی ہے۔ اس لیے کپتان اور اسکے ٹائیگر بے فکر رہیں )
ریحام خان کی کتاب کا پوسٹ مارٹم تو ہو گیا اب آتے ہیں نواز شریف اور مریم نواز کے جیل میں ہونے کی طرف ۔۔۔ نواز شریف اور مریم نواز کا جیل میں ہونا لوگوں کے دلوں پر کس حد تک اثر کر سکتا ہے ؟ میڈیا سے وابستہ سینئر اور معتبر شخصیات نے اس سوال پر ملا جلا رد عمل دیا ، کچھ کے خیال میں پاکستانی تو وہ قوم ہیں جنہیں منشیات اسمگلنگ کیس میں کوٹ لکھپت جیل میں قید غیرملکی حسینہ ٹریسا سے بھی ہمدردی ہے ، مریم نواز تو پھر انکے لیڈر کی بیٹی ہے وہ اسے بغیر سوچے ووٹ کیسے نہیں دیں گے ، جبکہ کچھ ماہرین کی رائے میں مسلم لیگ (ن) کو اس بار ووٹ جتنے بھی ووٹ پڑے وہ اسکے الیکٹیبلز کی وجہ سے نہیں بلکہ شہبازشریف کی پنجاب کے چند شہروں میں کارکردگی اور مریم نواز کے جیل میں ہونے کی وجہ سے ملیں گے ، چند تبصرہ نگاروں نے یہ بھی کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز پاکستان ہی نہیں پوری دنیا میں چور اور چور کی بیٹی کے نام سے مشہور ہو چکے ہیں ، اب (ن) لیگ کو جو ووٹ ملیں گے وہ صرف شہباز شریف ، چند جدی پشتی (ن) لیگی سپورٹروں اور اپنے آبائی حلقوں میں بااثر سمجھے جانیوالے پرانے سیاستدانوں کی وجہ سے ہی ملیں گے ۔