اسلام آباد: سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے استقبال کی تمام تر تیاریاں مکمل کر لی گئیں ہیں اور اسلام آباد میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں تاہم اب ان کی آمد کا وقت بھی سامنے آ گیا ہے ۔نجی ویب سائٹ نے اپنی رپورٹ میں کا کہنا ہے
کہ محمد بن سلمان آج شام7بجے اسلام آباد پہنچیں گے جہاں ان کا بھر پور طریقے سے استقبال کیا جائے گا۔محمد بن سلمان کی آمد سے قبل نور خان ایئر بیس پر سعودی وفد پر مشتمل سات طیارے پہنچ گئے ہیں۔ولی عہد کا استقبال کرنے کیلئے وزیراعظم عمران خان خود ایئر پورٹ جائیں گے اور انہیں اس موقع پر پاک فضائیہ کے شیر دل سلامی بھی پیش کریں گے ۔محمد بن سلمان کے طیارے کے پاکستان میں داخل ہوتے ہی پاک فضائیہ کے طیارے انہیں اپنے حصار میں لیں گے اور فضا میں سیکیورٹی فراہم کریں گے ۔ولی عہد محمد بن سلمان کو21توپوں کی سلامی بھی دی جائے گی ۔وزیراعظم ہاﺅس ہیلی کاپٹر کے ذریعے جایا جائے گا جہاں ولی عہد اور عمران خان کے درمیان ون آن ون ملاقات بھی ہو گی جبکہ ان کے اعزاز میں عشائیے کا اہتمام بھی کیاگیا ہے۔خیال رہے سعودی ولی عہدمحمد بن سلمان کی پاکستان آمد سے قبل شاہی مہمانوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے اور وفاقی دارالحکومت کو دلہن کی طرح سجا دیا گیا ہے ۔شہر میں ہر طرف خیرمقدمی بینرز،پورٹریٹ اورسائن فلیکس آویزاں ہیں ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی ولی عہدمحمد بن سلمان کی پاکستان آمد سے قبل شاہی مہمانوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے ۔سعودی عرب سے ابتک7جہاز نورخان پر لینڈکر چکے ہیں ۔سعودی عرب سے ابتک 221افرادنورخان ایئر بیس پر پہنچ چکے ہیں۔ذرائع کے مطابق مہمانوں کے دو خصوصی طیارے واپس جا چکے ہیں۔ یاد رہے سعودی ولی عہد آج پاکستان کے دو روزہ دورے پر آ رہے ہیں۔ ان کا سیکیورٹی عملہ پہلے ہی پاکستان پہنچ چکا ہے جبکہ انتظامات بھی شروع کر دیئے گئے ہیں۔ سعودی ولی عہد کی آمد کے موقع پر امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ وہ پاکستان میں 20 ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری کا اعلان کریں گے۔سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے موقع پر اربوں ڈالر کے معاہدوں پر دستخط کئے جائیں گے۔تجزیہ کاروں کے مطابق اس سے علاقائی جیو پولیٹیکل چیلنجز سے نمٹنے میں بھی مدد ملے گی۔سعودی عرب کی جانب سے پاکستان میں کی جانے والی سرمایہ کاری میں سب سے اہم گوادر پورٹ پر تیل کی ریفائنری اور آئل کمپلیکس میں10ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہے۔اس دورے کے موقع پر دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری کے کئی معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے۔سعودی عرب میں توانائی کے وزیر الخالد الفالح نے جنوری میں گوادر پورٹ کے دورے کے موقع پر تیل کی ریفائنری اور پیٹروکیمیکلز کمپلیکس کے لئے 10ارب ڈالر سرمایہ کاری کا اعلان کیا تھا۔سعودی عرب تیل کی دیگر سپلائرز کی طرح دُنیا بھر میں ریفائنری اور پیٹروکیمیکلز کے منصوبوں میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ گوادر سے چین تک پائپ لائن کی تعمیر سے سپلائی کی مدت40 روز سے کم ہو کر صرف 7 روزتک ہو جائے گی۔