لندن (ویب ڈسیک ) سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے فرزند علی ڈار نے کہاہے کہ ہماراگھرجوحکومت نے ضبط کیاہے ، یہ میرے والد نے سیاست میں آنے سے قبل لیا تھا ۔نجی ٹی وی کے پروگرام ”دنیاکامران خان کے ساتھ“میں گفتگو کرتے ہوئے علی ڈار نے کہا کہ اسحاق ڈار جب تک پاکستان میںرہے عدالتوں پیش ہوتے رہے لیکن جب وہ ملک سے باہر تھے تو وہ اپنی میڈیکل رپورٹس باقاعدگی سے جمع کرواتے رہے ۔انہوں نے کہا کہ جو گھر حکومت کی طرف سے ضبط کیا گیا ہے ، یہ گھر ہمارے والد نے سیاست میں آنے سے پہلے لیا تھا ، ہم اسی گھر سے سکول اور کالج جاتے رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ تمام ریکارڈ احتساب عدالت میں جمع ہوا ہے اور یہ گھر میرے والد نے میری والدہ کو ہبہ کیا ہوا ہے ۔ حکومت نے احتساب عدالت کے فیصلے کا انتظار نہیں کیا ، حکومت کواس گھر کوسیل کرنے سے پہلے عدالت کے فیصلے کا انتظار کرناچاہئے تھا ۔دوسری طرف معاون خصوصی بر ائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ عرفان صدیقی والاکارنامہ سرانجام دینے والے کیخلاف کارروائی ضرور ہوگی اور سزا ضرورملے گی ۔نجی ٹی ی کے پروگرام ”دنیا کامران خان کے ساتھ“میں گفتگو کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ حکومت ایک میکنزم اور لائحہ عمل کی طرف جارہی ہے جب تک عرفان صدیقی کے معاملے میں تحقیقات مکمل نہیں ہو جاتیں کہ قانون سے باہر عرفان صدیقی گئے ہیں یاپولیس والا گیاہے ۔ان کا کہنا تھا کہ جس نے بھی اپنی حدود سے باہر جاکر اس قسم کا کارنامہ سرانجام دیا ہے جوحکومت کی سبکی کا باعث بنا ہے ، اس کے خلاف کارروائی ضرورہوگی اوراس کو سزا ضرورت ملے گی ۔ اپنی حدود سے باہر جاکر اس قسم کا کارنامہ سرانجام دیا ہے جوحکومت کی سبکی کا باعث بنا ہے ، اس کے خلاف کارروائی ضرورہوگی اوراس کو سزا ضرورت ملے گی ۔