لاہور: پنجاب اسمبلی میں آج اسپیکر کے عہدے کے لیے ووٹنگ ہوئی، اسپیکر پنجاب اسمبلی کے لیے چوہدری پرویز الٰہی اور چوہدری اقبال گجر کے مابین سخت مقابلہ ہوا۔ چودہری پرویز الٰہی 201 ووٹ لے کر اسپیکر پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے جبکہ چوہدری اقبال گجر کو 146 ووٹ ملے۔ پنجاب اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے 178 ارکان اسمبلی ہیں، جبکہ پاکستان تحریک انصاف کو مسلم لیگ ق کے 10 اور دو آزاد اُمیدواروں کی حمایت بھی حاصل تھی۔ آج پنجاب اسمبلی میں اسپیکر کے انتخاب ہوا، پاکستان پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی نے اس انتخاب کا بائیکاٹ کیا جبکہ چودھری نثار علی خان اور عظمیٰ زعیم قادری آج بھی حلف لینے کے لیے پنجاب اسمبلی میں پیش نہیں ہوئے۔ پاکستان تحریک انصاف کےارکان اسمبلی اور حمایتی ارکان کو ملا کر کُل 190 ووٹس بنتے ہیں لیکن چوہدری پرویز الٰہی نے 201 ووٹس حاصل کیے جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ مسلم لیگ ن میں ایک فارورڈ بلاک بن چکا ہے اور اسی فارورڈ بلاک کے 11 ارکان اسمبلی نے چوہدری پرویز الٰہی کو ووٹ دیا۔ن لیگ کے 10 سے زائد ارکان اسمبلی نے اپنی پارٹی سے بغاوت کر دی۔خیال رہے کہ عام انتخابات 2018ء میں ناکامی اور پارٹی قائد کے بیانیے کے خلاف مسلم لیگ ن کے اندر ہی ایک فارورڈ بلاک بننا شروع ہو گیا تھا۔ ن لیگی قیادت کو پیش کی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اگر پنجاب میں ن لیگ کی حکومت نہیں بنتی تو ان کے آدھے سے زیادہ ارکان اسمبلی پارٹی کو خیرباد کہہ دیں گے ۔اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ ایسے ارکان کے نام بھی پارٹی چھوڑ کرجانے والوں میں شامل ہوں گے جو بظاہر پارٹی کے ساتھ بہت کُھل کر چل رہے ہیں لیکن وہ اپوزیشن میں کسی صورت میں نہیں رہ سکتے۔ مسلم لیگ ن میں بننے والے فارورڈ بلاک سے متعلق بات کرتے ہوئے ٹی وی اینکر اور سیاسی تجزیہ کار عمران خان نے کہا تھا کہ اس فارورڈ بلاک کا پاکستان تحریک انصاف سے کوئی تعلق نہیں ہو گا، اس حوالے سے پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان نے واضح کہہ دیا ہوا ہے کہ مجھے اس چکر میں ہرگز نہیں پڑنا ، میں نے مسلم لیگ ن کے اندر کوئی فارورڈ بلاک نہیں بنانا، میں نے بس ووٹ پورے کرنے ہیں اور پاکستان پر حکومت کرنی ہے۔انہوں نے بتایا تھا کہ مسلم لیگ ن میں بننے والا فارورڈ بلاک مسلم لیگ ق کے رہنما چودھری پرویز الٰہی سے رابطے میں ہے۔ شہباز شریف کا چودھری پرویز الٰہی پر یہ قرض تھا جب 2008ء میں شہباز شریف نے خواجہ احمد حسان کےگھر میں مسلم لیگ ق کے لوگوں کو اکٹھا کیا تھا۔ میں نے خود کئی مرتبہ دیکھا کہ ق لیگ کے لوگ خواجہ احمد حسان صاحب کے گھر میں کئی مرتبہ اکٹھے ہوتے تھے۔وہاں سے ایک فارورڈ بلاک بنایا گیا تھا جس میں مانیکا صاحب سمیت اور لوگ شامل تھے۔ اس فارورڈ بلاک نے چودھری پرویز الٰہی کے خلاف بغاوت کر دی تھی اور یہ دیکھ کر پرویز الٰہی نے بارہا کہا کہ یہ انہوں نے میرے ساتھ زیادتی کی ہے اور میری پارٹی کو توڑ دیا ہے۔ شہباز شریف نے اپنے پانچ سال اس فارورڈ بلاک کے ذریعے ہی گزارے تھے لہٰذا اب پرویز الٰہی جو مسلم لیگ ن میں فارورڈ بلاک بنا رہے ہیں یہ اسی چیز کا بدلہ ہے جو پرویز الٰہی نے لینے کی ٹھانی ہے۔