لاہور: 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات کے نتائج تاحال مکمل نہیں ہو پائے ہیں اور ابھی تک 20 قومی اسمبلی کی نشستوں کے نتائج ابھی آنا باقی ہیں تاہم پاکستان تحریک انصاف اس وقت اکثریتی جماعت بن کر سامنے آئی ہے جبکہ ن لیگ دوسرے نمبر پر ہے جبکہ دوسری جانب بھارتی میڈیا کے کچھ حصوں نے عمران خان کے خلاف خوب پراپیگنڈہ کیا لیکن ذلت کے علاوہ بھارتی میڈیا کو کچھ بھی حاصل نہیں ہوا جبکہ حامد میر کا کہنا ہے کہ اس کافائدہ الٹا عمران خان کو ہی پہنچاہے ۔مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر ٹویٹر پر ایک گوہر گیلانی نامی صارف نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ”ایک آدمی جس نے پاکستان کو 1992 میں ورلڈ کپ جتوایا ، جس کے پاس بیرون ملک یونیورسٹی کی ڈگری ہے، فیلان تھروپی (لوگوں کی بھلائی کیلئے کام کرنے والا ) کیلئے محترم جانے جانے والا اور کینسر ہسپتال بنانے والا شخص بھارتی میڈیا کے کچھ حصوں کیلئے انتہا پسند ہے، بھارت ان کی شخصیت سے حسد کا شکارہے یا پھر اس کی کامیابیوں سے یا پھر دونوں چیزوں سے ہی حسد کا شکار ہے ۔اس ٹویٹ کو حامد میرنے ری ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ” بھارتی میڈیا کے ایک حصے نے عمران خان پر حملے کر کے ان کی مدد کی ہے کیونکہ بہت سارے پاکستانیوں نے انہیں صرف اسی لیے ووٹ دیاہے کہ بھارتی میڈیا مسلسل ان پر الزام تراشی کر کے خوامخواہ بدنام کرنے کی کوشش کرتا رہا۔