لندن (ویب ڈیسک)برطانیہ کی عدالت نے جنسی تسکین میں رکاوٹ بننے پر 2 بیٹیوں کو قتل کرنے والی ماں کو عمر قید کی سزا سنا دی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برمنگھم براون کورٹ نے لیوزی پورٹن کو اپنی 17 ماہ اور تین سالہ دو بیٹیوں کے قتل کا ذمہ دار قرار دیا اور عدالت نے سفاکانہ عمل پر انہیں 32 برس قید سنا دی۔برطانوی اخبار دی میں شائع رپورٹ کے مطابق لیوزی پورٹن نے 3 سالہ بیٹی کی موت کے اگلے روزڈیٹنگ ایپ پر 41 مردوں سے دوستی کی درخواست قبول کی۔علاوہ ازیں جب لیوزی پورٹن کی بیٹی ہسپتال میں زندگی اور موت کی کش مکش میں تھی تب انہوں جنسی تعلقات قائم کرنے کی غرض سے ایک مرد کو اپنی برہنہ تصاویر ارسال کیں۔واروکشائر پولیس نے بتایا کہ شواہد سے واضح ہے کہ لیوزی پورٹن نے اپنی تین سالہ بیٹی کو جنوری 2018 میں ہی دم گھوٹ کر قتل کردیا تھا۔رپورٹ کے مطابق برطانوی خاتون نے پہلے اپنی 3 سالہ بیٹی اور پھر 17 ماہ کی بیٹی کو قتل کیا۔پولیس کے مطابق جب 17 ماہ کی بیٹی گاڑی کی پچھلی نشست پر آخری سانسیں لے رہی تھیں تب بھی لیوزی پورٹن نے ہسپتال تاخیر سے پہنچنے کی خاطر پیڑول بھرنے میں سستی سے کام لیا اور اس دوران معصوم بچی کی موت واقع ہوگئی۔بچیوں کے والد کریس ڈریپر نے عدالت میں بیان دیا کہ اگر برطانوی سوشل سروس نے میری التجا پر دھیان دیا ہوتا تو میری بچیاں آج زندہ ہوتیں۔