لاہور (ویب ڈیسک) علامہ اقبال انٹرنیشنل پورٹ پر پیش آنے والے قتل کے واقعے کی تحقیقات کے دوران ائیرپورٹ کا واحد سکینر دو سال سے خراب ہونے کا انکشاف ہوا ہے جس کے باعث گاڑیوں کی سکیننگ ہی نہیں ہو رہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ملزمان آسانی سے اسلحہ اندر لے گئے۔ نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کے مطابق واقعے کی ابتدائی رپورٹ میں ائیرپورٹ کا واحد سکینر خراب ہونے کا انکشاف کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کو ہر ماہ سکینر کی خرابی سے متعلق آگاہ کیا جاتا رہا مگر اس کے باوجود اسے ٹھیک نہیں کروایا گیا۔ ائیرپورٹ پر صرف ڈیپارچر لاﺅنج پر جانے والی گاڑیوں کو ہی سکین کیا جا رہا ہے جبکہ خراب سکینر کو دیکھنے کیلئے آج ہی ٹیم جاپان سے لاہور پہنچی ہے۔ذرائع کے مطابق واقعے کی ابتدائی رپورٹ ہوا بازی ڈویژن کو ارسال کر دی گئی ہے جبکہ تحقیقات کیلئے کراچی سے ٹیم بھی لاہور ائیرپورٹ پہنچ گئی ہے، اعلیٰ افسران پر مشتمل ٹیم جائے حادثہ کا دورہ کرے گی اور تحقیقات کے بعد مفصل رپورٹ وزارت ہوا بازی کو ارسال کی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی کیمروں سے جانچ پڑتال کا عمل جاری ہے اور ملزمان کی فوٹیج حاصل کر کے تحقیقات کی جا رہی ہیں. جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق ایف بی آر نے بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کیخلاف کارروائی شروع کردی ،مسلم لیگ ن کے سینٹر چودھری تنویر کی 6 ہزار کنال اراضی ضبط کرلی،ن لیگ کے سینٹر نے جائیداد ملازمین کے نام پر رکھی ہوئی تھی۔نجی ٹی وی کے مطابق ٹیکس ایمنسٹی سکیم سے فائدہ نہ اٹھانے والوں کیخلاف ایف بی آر متحرک ہوگیا ہے،ایف بی آر نے راولپنڈی میں 6 ہزار کنال اراضی ضبط کرلی، چودھری تنویرنے بےنامی جائیدادملازمین کے نام پررکھی تھی،ملازمین میں عبدالعزیز،اظہر،موہن معروف ،شاہجہاں بیگم،راجہ شکورشامل ہیں،ایف بی آرنے ملازمین کونوٹس جاری کردیئے۔واضح رہے کہ ٹیکس ایمنسٹی سکیم سے فائدہ اٹھانے کا آج آخری روز ہے ۔