کیا یہ اونٹ کو نہیں دیکھتے اس کو کیسے پیدا کیا گیا: “ھیام” اونٹ کو لگنے والی ایک بیماری کا نام ہے اس بیماری کے لگنے پر اونٹ کھانا پینا ترک کر کے مرتے دم تک مشرق سے مغرب تک سورج کو دیکھتا رہتا ہے، اس کا علاج سانپ کو نگلنا ہے۔
یہ بھی معروف ہے کہ بعض دفعہ خود اونٹ سانپ کو کھا لیتا ہے جس کے زہر کی وجہ اس کو شدید پیاس لگتی ہے اور اس کی آنکھوں سے آنسو نکلتے ہیں اور ان آنسووں کو چمڑے کی چھوٹی تھیلی میں محفوظ کیا جاتا ہے یہ آنسو دوسرے آنسوں سے مختلف ہوتے ہیں کیونکہ یہ آنسو سانپ کے ڈسنے کا مجرب ”تریاق” ہیں۔ سبحان اللہ قرآن کریم کہتا ہے: (فشاربون شرب الھیم) ”جہنمی پیاسے اونٹ کی طرح (کھولتا ہوا پانی) پئیں گے” گویا کہ انہوں نے سانپ کا زہر کھایا ہوا ہے اور اونٹ کے پیاس کے اس بیماری کو ”ھیام” کہا جاتا ہے۔ اور اللہ فرماتا ہے: ( افلاینظرون الی الابل کیف خلقت)” کیا یہ اونٹ کو نہیں دیکھتے جس کو کیسے پیدا کیا گیا”۔ سورۃ واقعہ (آیت نمبر 55)