اسلام آباد ; سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر کو گذشتہ روز اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا۔ جیل میں قید کیپٹن (ر) صفدر کو ابھی ایک ہی دن ہوا کہ وہ ملاقاتوں کا انتظار کرنے لگے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اڈیالہ جیل میں قید کیپٹن (ر) صفدر
نے جیل انتظامیہ سے ملاقاتوں سے متعلق دریافت کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا میری ملاقاتیں آئیں؟ جیل ذرائع کے مطابق کیپٹن (ر) صفدر نے جیل انتطامیہ سے سوال کیا کہ میری ملاقاتیں کب شروع ہوں گی؟ جیل انتظامیہ نے انہیں آگاہ کیا کہ نیب قیدیوں کی ہفتہ میں صرف ایک دن جمعہ کو ملاقاتیں ہوں گی۔یاد رہے کہ گذشتہ روز سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر کو آج احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کے سامنے پیش کیا گیا ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق کیپٹن (ر) صفدر کو بکتر بند گاڑی میں عدالت لایا گیا جہاں انہیں جج محمد بشیر کے روبرو پیش کیا گیا۔۔عدالت میں پیش ہونے پر جج محمد بشیر نے کیپٹن (ر) صفدر سے استفسار کیا کہ کیا آپ کو فیصلے کی کاپی مل گئی ہے؟ جس پر کیپٹن (ر) صفدر نے جواب دیا کہ جی ہاں! مجھے فیصلے کی کاپی مل گئی ہے۔جج محمد بشیر نے کیپٹن (ر) صفدر سے کہا کہ اب آپ فیصلے کے خلاف اپیل کر سکتے ہیں۔ کیپٹن (ر) صفدر کواحتساب عدالت کے حکم پر ایک سال کے لیے اڈیالہ جیل منتقل کر دیاگیا ہے۔ اڈیالہ جیل پہنچنے پر کیپٹن (ر) صفدر کا میڈیکل چیک اپ کیا گیا جس کے
بعد انہیں اڈیالہ جیل کی اے کلاس کیٹگری مل گئی۔ اڈیالہ جیل میں کیپٹن (ر) صفدر کو وی آئی پی پروٹوکول دیا جائے گا۔ان کے کمرے کے سامنے لان اور بیڈمنٹن کورٹ ہے۔ جیل میں کیپٹن (ر) صفدر کو ائیر کنڈیشن اور فریج کی سہولت بھی مہیا ہو گی جبکہ کیپٹن (ر) صفدر کو چار مشقتی بھی فراہم کیے جائیں گے۔ خیال رہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس کیس میں مجرم قرار پائے سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر کو اتوار کے روز نیب کی دو رکنی ٹیم نے راولپنڈی گرفتار کیا تھا۔دوسری جانب سپریم کورٹ نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو وطن واپسی کے لیے تین روز کی مہلت دے دی۔سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ایم ڈی پی ٹی وی تعیناتی کیس کی سماعت کی۔سماعت کے آغاز چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے سوال کیا کہ اسحاق ڈار کو بلایا تھا کدھر ہیں وہ؟ اس پر اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ وہ نہیں آئے۔جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ اسحاق ڈار عدالت کے بلانے پر نہیں آئے، وہ صحت مند ہیں اور وہاں چلتے پھرتے ہیں، ہم ان کا پاسپورٹ منسوخ کردیں گے اور ریڈ وارنٹ جاری کرنے پر بھی غور کریں گے۔