لاہور (ویب ڈیسک ) سابق وزیرقانون پنجاب اور مسلم لیگ ن کے صوبائی صدر راناثنا اللہ کو جیل میں عام کیٹگری میں رکھا گیا ہے ، ا نہیں نہ تو ٹی وی کی سہولت حاصل ہے اور نہ ہی اخبارکی سہولت دی گئی ہے بلکہ وہ اپنی بیرک میں موجود دوسرے قیدیوں کے ساتھ گپ شپ کر کے دل بہلائیں گے ۔ نجی ٹی وی اب تک نیوز نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ پیر کو گرفتار کیے گئے مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر اور سابق وزیر قانون رانا ثناءاللہ کو جیل میں عام قیدی کی حیثیت سے رکھا گیا ہے ، جیل میں ا نہیں نہ تو ٹی وی کی سہولت حاصل ہے اور نہ ہی اخبارکی سہولت دی گئی ہے بلکہ وہ اپنی بیرک میں موجود دوسرے قیدیوں کے ساتھ گپ شپ کر کے دل بہلائیں گے ۔ رانا ثناءاللہ کو سونے کے لئے عام فرشی گدا مہیا کیا گیا ہے ۔ کیمپ جیل کی اس بیرک میں اے سی کی سہولت موجود نہیں بلکہ گرمی کا مقابلہ کرنے کیلئے صرف ایک پنکھا نصب ہے ۔جیل ذرائع کے مطابق رانا ثناءاللہ کے تمام میڈیکل ٹیسٹ نارمل ہیں ۔مسلم لیگی رہنما کیلئے ان کے اہل خانہ کی جانب سے گھر کا کھانا بھجوایا گیا تھا جو واپس کر دیا گیا جس کے باعث وہ کیمپ جیل میں قیدیوں کے لئے بننے والا کھانا کھائیں گے ۔ جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ اہل خانہ جمعرات کے روز ان سے ملاقات کے لئے آ سکتے ہیں ۔آئندہ ہفتے سے باقاعدہ ملاقات کا شیڈول جاری کیا جائے گا۔یاد رہے کہ اینٹی نارکوٹکس فورس(اے این ایف)نے دن رات محنت کے بعد راناثنااللہ کورنگے ہاتھوں گرفتارکیا، راناثنااللہ سے برآمد منشیات بیرون ملک سمگل کی جانی تھی۔ اے این ایف کے ذرائع نے کہا ہے کہ لیگی رہنماراناثنااللہ کی گرفتاری راتوں رات نہیں ہوئی،راناثنااللہ کیخلاف مخبرنے 2 ماہ پہلے معلومات دی تھیں،دن رات محنت کے بعدراناثنااللہ کو رنگے ہاتھوں گرفتارکیا،ذرائع اے این ایف کا کہنا ہے کہ راناثنااللہ سے برآمدمنشیات بیرون ملک سمگل کی جانی تھی،لیگی رہنما کی فیصل آبادسے لاہورسفرکی تفصیلات اکٹھی کی جارہی ہیں،راناثنااللہ کی سفری معلومات سے مزیدانکشافات کی توقع ہے۔