لاہور (ویب ڈیسک) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے معروف صحافی عارف نظامی نے کہا کہ بیگم کلثوم نواز کے انتقال پر نواز شریف ڈپریشن کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی کا بھی رفیق حیات اس جہان فانی سے کوچ کر جائے تو ہر کوئی ڈپریشن کا شکار ہو جائے
لیکن نواز شریف کے اس ڈپریشن کے اور بھی عوامل ہیں۔ وہ خود جیل میں بند ہیں ، ان کے ساتھ ان کی بیٹی بھی جیل کی کوٹھڑی میں بند ہیں اور اب ان کی اہلیہ کا انتقال ہو گیا ہے۔ان کو فی الحال اُمید کی کوئی کرن نظر نہیں آ رہی ۔ یہ کافی چیزیں جمع ہو گئی ہیں جس کے بارے میں نواز شریف فکر مند ہیں۔ لیکن میرا نہیں خیال کہ اس سب کے بعد نواز شریف ٹوٹ گئے ہیں کیونکہ نواز شریف کافی مضبوط اعصاب کے مالک ہیں۔وہ اپنے جیسے دوسرے رہنماؤں کی نسبت مضبوط اعصاب رکھتے ہیں ۔ واضح رہے کہ بیگم کلثوم نواز کے انتقال کے بعد اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیراعظم نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو پیرول پر رہائی دی گئی جس کے بعد انہیں جاتی امرا منتقل کیا گیا ۔ گذشتہ روز نواز شریف کی طبیعت اچانک خراب ہو گئی جس کے بعد ایک میڈیکل ٹیم نے نواز شریف اور مریم نواز کا میڈیکل چیک اپ کیا۔ دوسری جانب بیگمکلثوم نواز کا جسد خاکی پی آئی اے کی پرواز پی کے 758 سے لندن سے لاہور لایا گیا۔ کلثوم نواز کی میت حج ٹرمینل سے جاتی امرا لے جائی گئی جہاں نواز شریفاور مریم نواز نے ان کا دیدار کیا، اس موقع پر بیگم کلثوم نواز کا جسد خاکی پاکستان لانے کے لیے شہباز شریف کے ہمراہ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے اہل خانہ، نواز شریف کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز کے اہل خانہ، بیگم کلثوم نواز کی چھوٹی صاحبزادی اسما نواز بھی موجود تھے۔والدہ کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے ان کے صاحبزادے حسین اور حسن نواز پاکستان نہیں آئے۔بیگم کلثوم نواز کا جسد خاکی شریف میڈیکل سٹی کے سرد خانے میں منتقل کیا گیا۔ بیگم کلثوم نواز کی نماز جنازہ آج شام 5 بجے شریف میڈیکل سٹی کے گراؤنڈ میں ادا کی جائے گی جس کی امامت معروف مذہبی اسکالر مولانا طارق جمیل کریں گے۔ جس کے بعد بیگم کلثوم نواز کے ان کے سسر میاں شریف کے پہلو میں سپرد خاک کیا جائے گا ۔